گوگل کا آواز کے ذریعہ خود کار ترجمہ ، اردو زبان بھی شامل

,

   

ہندوستان کی 9 علاقائی زبانوں کا انتخاب ، عصری ٹکنالوجی سے مربوط، زبان دانوں کو کارآمد
حیدرآباد۔2 اکٹوبر(سیا ست نیوز) آواز کے ذریعہ خود کار ترجمہ کو یقینی بنانے کے لئے گوگل نے 9 ہندستانی زبانو ںکا انتخاب کیا ہے جن میں ’’اردو‘‘ زبان بھی شامل ہے۔ گوگل کی جانب سے آواز کے ذریعہ بات چیت کے خود کار ترجمہ اور اسے تحریر میں تبدیل کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت دنیا بھر کی کئی زبانوں میں کام کیا جارہا تھا لیکن اب گوگل کی جانب سے 9ہندستانی زبانوں کا بھی انتخاب کیا جا چکا ہے اور توقع ہے کہ بہت جلد ان زبانوں پر بھی محققین کی جانب سے اپنے کامیاب تجربات کو یقینی بنا سکتے ہیں۔گوگل کے محققین کی جانب سے کئے جانے والے اس فیصلہ کے تحت جن 9 ہندستانی زبانوں کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں اردو کے علاوہ ہندی ‘ گجراتی ‘ بنگالی ‘تمل ‘ تلگو ‘ کنڑاور ملیالی زبانیں شامل ہیں۔ بین الاقوامی کمپنیوں فیس بک‘ امیزان‘ایپل کے علاوہ دیگر کمپنیوں کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر بولی جانے والی زبانوں کی صحیح نشاندہی اور ان کے درست ترجمہ کے سلسلہ میں متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اب تک دنیا بھر کی کئی زبانوں پر کام کیا جاچکا ہے

لیکن اب گوگل نے ہندستانی زبانوں پر کام کرنے کیلئے ہندستان کو مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ گوگل کو موصول اعداد و شمار کے مطابق ہندستان میں زائد از 30 زبانیں استعمال میں لائی جاتی ہیں اور ہندستان کی آبادی کا بڑا حصہ ایک سے زائد زبان سمجھتا اور بولتا ہے بلکہ خاصی تعداد 3 زبانوں پر عبور رکھتی ہے ۔ سروے رپورٹ کے مطابق ہندستان کے بیشتر شہری مادری زبان کے علاوہ علاقائی زبان کے ساتھ ہندی اور انگریزی بھی بہتر انداز میں سمجھتے ہیںاور ہر زبان کو بولنے اور سمجھنے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ریکارڈ کی گئی ہے اسی لئے ان 9ہندستانی زبانوں کا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ ان زبانوں کو عصری ٹکنالوجی سے مربوط کرتے ہوئے آواز کے ذریعہ ان کے درست خود کار ترجمہ کو یقینی بنانے کے لئے تحقیق کا عمل شروع کیاجانے لگا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ گوگل کی جانب سے دنیا بھر کی 3000 زبانوں پر کام کیا جا رہاہے اور فی الحال 500 سے زائد زبانوں کے خود کار ترجمہ مختلف زبانوں میں دستیاب ہیں جو کہ آواز اور بات چیت کو ریکارڈ کرتے ہوئے کئے جاتے ہیں ۔ ان 9ہندستانی زبانوںکے خود کار ترجمہ کو گوگل عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہونے کی صورت میں دنیا کی مختلف زبانوں کا ان ہندستانی زبانوں میں خود کار درست ترجمہ ممکن بنایا جا سکے گا اور ان زبانوں کے جاننے والوں کو بھی اس کا فائدہ ہوگا۔