اگرتلا (گوہاٹی): آن لائن کوچنگ کلاسس کیلئے اپنی بیٹی کو انرائیڈ اسمارٹ فون فراہم کرنے سے مجبور باپ نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ مغربی تریپورہ کے سیپاہی جالا ضلع میں پیش آیا۔ آئی اے این ایس خبر کے مطابق سیپاہی جالا ضلع پولیس چیف کرشنا نندو چکروتی نے بتایا کہ 45 سالہ سوکمار بھومک سیہ اس کی 15 سالہ بڑی لڑکی انرائیڈ اسمارٹ فون خرید کرد لانے کی ضد کررہی تھی۔ معاشی تنگدستی کے باعث اس نے ایک سستا عام فون گھر لے آیا۔ جب سو کمار اپنی بیٹی کو یہ نیا موبائل حوالہ کیا تو اس نے وہ فون لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ اسے آن لائن کوچنگ کیلئے انرائیڈ اسمارٹ فون چاہئے۔ نیا اسمارٹ فون نہ لانے پر سوکمار کی بیوی اور اس کی بیٹی نے اسے خوب ڈانٹا۔“
پولیس عہدیدار چکروتی نے مزید بتایا کہ سوکمار نے اپنی بیوی اور بیٹی کو نہایت نرمی اور رحم دلی سے سمجھایا کہ فی الحال اس کے معاشی حالات ابترہیں۔ وہ مہنگا موبائل فون خریدنے سے قاصر ہے لیکن بیوی اور بیٹی نے اسے طعنے دئے۔ اس کی بیٹی نے لائے گئے نئے موبائل کو زمین پر زور سے پھینک دیا جس سے وہ موبائل برسر موقع ٹوٹ پھوٹ گیا۔ سوکمار کے قریبی رشتہ داروں نے بتایا کہ بیوی اور بیٹی کی اس حرکت پر سوکمار بہت غمزدہ ہوگیا تھا اور اس نے اپنے گھر میں پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ رشتہ داروں نے بتایا کہ سوکمار پیشہ سے مزدور تھا۔ روزانہ کی اجرت پر کمایا کرتا تھا۔ اس پر بیوی اور تین بچوں کی ذمہ داریاں تھیں۔ کوویڈ۔19 کی تحدیدات کے باعث وہ کافی دنوں سے معاشی تنگدستی کا شکار ہوگیا تھا۔