گٹر والے بیان پر اسد اویسی کا جوابی حملہ، شاہ بانو یاد ہے، تبریز انصاری، اخلاق اور پہلوں خاں یاد نہیں؟

,

   

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں دئے گئے بیان پر جوابی وار کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے کہا ہ شا ہ بانو یاد ہے، اخلاق نہیں، وزیر اعظم صاحب مسلمانو ں کیلئے بہتری کیوں نہیں کرتے؟ انہیں ریزروریش نہیں دیتے۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ منگل کے روز پارلیمنٹ میں نریندر مودی نے کانگریس پر مسلمانوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شاہ بانو کامعاملہ ذکر کیا۔ انہوں نے اس وقت کے مرکزی و زیر عارف محمد خان کے انٹرویو کا ذکر کیا۔ جس میں عارف خان نے کہا تھاکہ راجیو گاندھی کے دور اقتدار میں پارٹی قیادت کی رائے تھی کہ مسلمانو ں کی بہتری کی ذمہ داری کانگریس کے ذمہ میں نہیں ہے۔

مسٹر خان نے کہا تھا کہ مسلمان اگر گٹر میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں گٹر میں چھوڑ دو۔ نریندر مودی نے اپنے بیان کومزید تقویت دینے کے لئے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر کانگریس والے چاہے تو میں انہیں عارف خان کے اس بیان کا یوٹیوب لنک فراہم کرسکتا ہوں۔ اس پر اسد اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی کو شاہ بانو یاد ہے۔کیا انہیں تبریز یا نہیں؟ انہیں اخلاق اورپہلو خان یاد نہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا پی ایم مودی کو یاد نہیں کہ محمد علیم الدین انصاری کے قاتلو ں کو ان کے وزیر نے مالا پہنائی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمانو ں کو گٹر کی بات کہہ رہا ہے تو آپ مسلمانو ں کو گٹر سے باہر کیوں نہیں نکالتے۔آپ مسلمانو ں کو ریزروریشن کیوں نہیں دیتے۔ پی ایم مودی کے اس بیان کے بعد پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا۔