اضلاع سے مریضوں کی منتقلی، زائد بستروں کا انتظام
حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر کے آغاز کے بعد تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس سے وابستہ ڈاکٹرس وائرس سے متاثر ہوئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ 10 دنوں میں پانچ ڈاکٹرس کورونا پازیٹیو پائے گئے۔ اضلاع سے تعلق رکھنے والے کورونا کے مریضوں کو تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس منتقل کیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں ڈاکٹرس پر کام کا بوجھ بڑھ چکا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے بعد حکومت نے گچی باؤلی کے انسٹی ٹیوٹ کو کورونا کے مرکز میں تبدیل کردیا تھا ۔ تازہ واقعات کے بعد حکام نے دوبارہ چوکسی اختیار کرلی ہے اور میڈیکل اسٹاف کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ ہاسپٹل میں فی الوقت 200 مریض زیر علاج ہے جبکہ 250 آؤٹ پیشنٹ کی حیثیت سے زیر علاج ہے۔ ہاسپٹل میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے زائد بستروں کو تیار رکھا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہاسپٹل میں 1200 بستروں کی گنجائش موجود ہے۔ ڈاکٹرس کو اندیشہ ہے کہ کیسس میں اضافہ کی صورت میں مریضوں کو دیگر دواخانوں سے گچی باولی منتقل کیا جائے گا ۔ گاندھی ہاسپٹل کو حکومت نے نان کووڈ ہاسپٹل میں تبدیل کردیا ہے اور دیگر امراض کا علاج کیا جارہا ہے۔ چیسٹ ہاسپٹل میں کورونا کے مریضوں کے لئے گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ پہلے مرحلہ میں تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس نے مریضوں کے علاج میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اسی دوران سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 11 لاکھ 63 ہزار 199 افراد کو کورونا ٹیکہ دیا گیا ۔ ان میں ہیلت کیر ورکرس کی تعداد 392784 ہے جبکہ فرنٹ لائین ورکرس 178652 ہیں۔ زائد عمر کے افراد جنہوں نے کورونا ٹیکہ حاصل کیا، ان کی تعداد 389383 بتائی گئی ہے۔ 45 تا 59 عمر کے 202380 افراد نے ٹیکہ حاصل کیا۔