بی جے پی کے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے اور مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے کا یقین
ناگپور۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر نتن گڈکری نے بعض گوشوں کی طرف سے وزارت عظمیٰ پر ادعا کیا کہ ان کے عزائم سے متعلق بعض باتوں کو فرو کرنے اور اپنے موقف کے تعلق سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے کہا کہ بھگوا پارٹی کو 11 اپریل سے شروع ہونے والے انتخابات میں اکثریت حاصل ہوجائے گی اور نریندر مودی ایک بار پھر وزیراعظم بن جائیں گے۔ مرکزی وزیر برائے حمل و نقل و شوارع نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ جمہوریت میں وزراء کے قلمدانوں کا فیصلہ وزیراعظم کیا کرتا ہے۔ جب ان سے دریافت کیا گیا کہ اگر بی جے پی کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوجائے تو کیا وہ اپنے دل میں وزیراعظم بننے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ بی جے پی اگر اکثریت حاصل کرلیتی ہے تو مودی ہی دوبارہ وزیراعظم بن جائیں گے۔ لوک سبھا الیکشن کے درمیان مسلسل یہ افواہیں گشت کررہی ہیں کہ اگر عوام کا فیصلہ قطعی نہ ہو اور کسی بھی جماعت کو اکثریت حاصل نہ ہو تو گڈکری امکانی وزیراعظم ہوسکتے ہیں۔ یہ افواہیں گزشتہ سال ڈسمبر میں اس وقت شروع ہوئیں جب وسنت راؤ نائیک شیٹی اور کشور تیواری نے مطالبہ کیا تھا کہ اگر بی جے پی عام انتخابات جیتنا چاہتی ہے تو اسے مودی کی جگہ گڈکری کو وزارت عظمیٰ کا دعویدار مقرر کرنا چاہئے۔ اس تصور کو اس وقت تقویت حاصل ہوئی جب یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی نے کانگریس کے دیگر ارکان پارلیمان کے ساتھ گڈکری کے ملک کے اساسی ڈھانچوں کی ترقی کیلئے حیرت ناک کام انجام دینے کی ستائش تھی، تاہم گڈکری نے جو کہا جاتا ہے کہ آر ایس ایس کے بہت قریب ہیں، اس خیال کی تردید کردی کہ وہ وزیراعظم بننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا موقف ظاہر کرنے والے پارٹی کے بعض ترجمان بھی اس کیلئے ذمہ دار ہیں، تاہم بعض اوقات ذرائع ابلاغ کے بعض گوشے بھی تنازعات اور اختلافات پیدا کرنے سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ گڈکری نے کہا کہ اختلافات پیدا کرنے کے بجائے لوگوں کو قومی اہمیت کے حامل موضوعات پر بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید بیان کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، اس لئے سیاسی جماعتوں اور میڈیا کیلئے وقت آچکا ہے کہ وہ معاشی پالیسیوں اور ترقیات سے متعلق مسائل پر گفتگو کریں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے مباحث کے معیار کو فروغ دیں۔ ناگپور میں گڈکری کو کانگریس کے امیدوار اور بی جے پی کے باغی لیڈر نانا پٹولے کا سامنا ہے۔