متبادل مقام پر کاروبار کرنے تاجرین کو ہائی کورٹ کی اجازت کے برخلاف اقدام
حیدرآباد۔12مئی (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے گڈی انارم فروٹ مارکٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ شہر حیدرآباد میں روزانہ کے اساس پر بڑھ رہے کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے مارکٹ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے اور تاجرین کو ہدایات دی گئی ہے کہ وہ اس مارکٹ کو پھل نہ لائیں۔گذشتہ ہفتہ کوہیڈا مارکٹ کے شیڈ اڑجانے کے بعد تلنگانہ ہائیکورٹ نے وہاں کے تاجرین کو گڈی انارم فروٹ مارکٹ میں کاروبار کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد بڑے پیمانے پر کاروبار شروع ہوا تھا۔ سماجی فاصلہ کی برقراری کو یقینی بنانے کے نام پر تاجرین کے خلاف پیر کو 44 مقدمات درج کئے گئے تھے اور مارکٹ کمیٹی کو بھی پولیس کی جانب سے نوٹس جاری کی گئی تھی۔ تاجرین کا یہ تاثر ہے کہ سماجی فاصلہ کو یقینی بنانے کے بہانے اُن کا تخلیہ کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ کہا جا رہاہے کہ غیر معینہ مدت کے لئے بازار کو بند کرنے کے احکامات کے ساتھ یہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی مارکٹ یارڈ کے باہر یا سڑک پر کاروبار کرتا ہے تو مارکٹ کھولے جانے کے بعد ان کے لائسنس کو منسوخ کردیا جائے گا اور ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔حکومت کی جانب سے گڈی انارم مارکٹ کو بند کرنے کے فیصلہ کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ آئندہ 15-20 یوم تک اس مارکٹ کی کشادگی عمل میں نہیں لائی جائے گی
اور نہ ہی یہاں کسی میوہ فروش کو تجارت کی اجازت فراہم کی جائے گی ۔مارکٹ کمیٹی کی جانب سے تاجرین کو نوٹس جاری کرنے کے علاوہ مقامی پولیس عہدیداروں کو بھی اس فیصلہ سے واقف کروادیا گیا ہے تاکہ وہ تاجرین کو مارکٹ کے قریب جمع ہونے سے روکنے کے اقدامات کریں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس کی جانب سے مارکٹ کے راستوں کی حدبندی کے علاوہ مارکٹ کے باالداخلہ کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ٖ4 مئی کو کوہیڈا میں اچانک طوفانی بارش کے نتیجہ میں وہاں پر تباہی کے نتیجہ میں تاجرین اور کسانوں کو شدید نقصان ہوا تھا ۔ اِس واقعہ کے بعد ہول سیل فروٹ کمیشن ایجنٹس اسوسی ایشن نے ہائیکورٹ میں رٹ درخواست داخل کرتے ہوئے کوہیڈہ کے علاوہ متبادل مقام پر کاروبار کی اجازت دی جائے جس پر سی کودنڈا رام نے تاجرین کو کوتہ پیٹ میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔ مارکٹ کو بند کرنے کے فیصلہ کے بعد اسوسی ایشن کے صدر محمد تاج الدین نے کہاکہ کوتہ پیٹ مارکٹ کو کوہیڈہ منتقل کرنے کے پس پردہ لینڈ مافیا ہے۔ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود بھی اُنھیں وہاں سے تخلیہ کرانے کے لئے کئی بااثر شخصیتیں سرگرم ہیں۔