بی جے پی کارپوریٹر نے ’ اپا چیروو‘ پر قبضہ کیا تھا ۔ 2020 میں بارش سے تباہی کیلئے یہ قبضے اصل وجہ تھے
حیدرآباد۔31 ۔ اگسٹ(سیاست نیوز) ’حیڈرا‘ نے آج گگن پہاڑ ‘ راجندر نگر کے علاقہ میں بڑے پیمانے پر کارروائی کے دوران صنعتی اداروں کے شیڈس اور باؤنڈری والس کو منہدم کرکے ایف ٹی ایل میں کئے گئے قبضہ جات کو برخواست کرنے اقدامات کئے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کارپوریٹر کی جائیدادوں کے خلاف اس کارروائی میں عہدیداروں نے کسی بھی طرح کی ہنگامہ آرائی کے امکانات کے پیش نظر سخت بندوبست کرکے انہدام انجام دیا اور کئی جائیدادوں کو مکمل طور پر منہدم کردیا گیا۔ ’حیڈرا‘ کی گگن پہاڑ علاقہ میں کاروائی کے دوران بی جے پی کارپوریٹر ٹی سرینواس ریڈی کی جائیداد پر موجود شیڈس کو منہدم کرکے ایف ٹی ایل کے علاوہ سرکاری اراضیات کو واپس حاصل کرنے اقدامات کئے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ’’حیڈرا‘ کی کاروائی کے دوران 75 کروڑ مالیت کی اراضیات کو واپس حاصل کیا گیا اور تالاب کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔عہدیدارو ںکے مطابق 3ایکڑ پر محیط تالاب پر قبضہ کو برخواست کرنے ’حیڈرا‘ نے آج جو کارروائی کی ا س کے تحت 13 جائیدادوں کو منہدم کیاگیا ہے اور جائیدادوں پر قابضین کے خلاف کاروائی کرکے ان پر مقدمات درج کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔ اس کارروائی کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ شہر حیدرآباد بالخصوص بندلہ گوڑہ‘ حافظ بابانگر میں جب پانی داخل ہوا تھا اس وقت اس تالاب پر قبضہ کرکے بند کئے جانے کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی تھی جسے ’حیڈرا‘ نے سابق میں موصول شکایات کا جائزہ لے کر فوری برخواست کرنے اور اس تالاب کو بحال کرنے اقدامات کئے ۔اپا چیروو کے نام سے موجود ریکارڈ میں موجود اس تالاب کو مکمل مسطح کئے جانے کے نتیجہ میں پانی کے بہاؤ میں والی تیزی کو روکنے کی گئی اس کارروائی کے بعد کہا جا رہاہے کہ اپاچیروو کی بحالی کے اقدامات کی حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو ہدایات دی جاچکی ہیں۔ بی جے پی کارپوریٹر کی جائیداد پر موجود صنعتی اداروں کے شیڈس کو منہدم کرنے کے بعد ’حیڈرا‘ کی جانب سے نوٹس کی اجرائی کے بغیر کارروائی کی شکایات کی گئی جس پر’حیڈرا‘ کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ تالاب کے ایف ٹی ایل یا بفر زون میں تعمیرات کو منہدم کرنے کسی نوٹس کی ضرورت نہیں ہے۔عہدیدارو ںنے بتایا کہ34ایکڑ پر محیط اس تالاب پر قبضوں کے بعد اب یہ تالاب محض 10 ایکڑ پر رہ گیا ہے اور جلد ہی مابقی جائیدادوں کے خلاف بھی کاروائی کرکے تالاب کے حقیقی حدود کو بحال کیا جائے گا۔13اکٹوبر 2020 کو شہر حیدرآباد میں موسلادھار بارش سے ہونے والی تباہی کیلئے یہ قبضہ جات بڑی حد تک ذمہ دار ہیں جنہیں ختم کرنے کا سلسلہ اب شروع ہوچکا ہے۔3