گھروں سے اسکولس دور۔ طلبہ کو سفری اخراجات ادا کرنے اے پی حکومت کا فیصلہ

   

حیدرآباد 3 جولائی(یو این آئی) آندھرا پردیش حکومت نے اُن طلبہ کو سفر کے اخراجات ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اپنے گھروں سے دور سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ حق تعلیم قانون کے مطابق، پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کیلئے اسکول مقررہ فاصلہ کے اندر ہی ہونا لازمی ہے ۔ اگر اسکول دور ہو تو طلبہ کی آمد و رفت کیلئے حکومت کو سفری اخراجات ادا کرنا ہوگا ۔ان اخراجات میں مرکزی حکومت 60 فیصد، ریاستی حکومت 40 فیصد حصہ ادا کریگی۔ 2025-26 کیلئے مرکز حکومت پہلے ہی 47.91 کروڑ روپے منظور کر چکی ہے ۔ متعلقہ عملہ طلبہ کی فہرستیں تیار کر چکا ہے ۔رواں تعلیمی سال سے ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ سفری اخراجات راست والدین کے بینک کھاتوں میں جمع کرنے کی تجویز ہے ۔ ریاست میں مجموعی طور پر 79,860 طلبہ کو یہ سہولت فراہم کی جائیگی۔ اگر کسی پرائمری اسکول کا فاصلہ گھر سے ایک کیلومیٹر سے زیادہ ہو یا 6 ویں تا 8 ویں جماعت والے اسکول تین کلومیٹر سے دور ہوں، تو ایسے ہر طالب علم کو ماہانہ 600 روپے سفری الاؤنس ادا کیا جائیگا۔اس سے قبل ہر طالب علم کو تعلیمی سال کے اختتام پر ایک ہی بار 6000 روپے ادا کیے جاتے تھے لیکن اب ہر تین ماہ میں ادائیگی کی جائے گی تاکہ طلبہ اور والدین کو فوری فائدہ ہو۔ جن علاقوں میں اسکول دور ہیں، وہاں بچے آٹو رکشاؤں یا والدین کے بائیکس والی گاڑیوں پر اسکول جاتے ہیں، جس سے ایندھن کا خرچ بڑھ جاتا ہے ۔اس سے نیلور کے 12,951 طلبہ کو جبکہ سب سے کم گنٹور ضلع کے 437 طلبہ اس سے استفادہ کریں گے ۔