کورونا وائرس کے کیسیس میں مرحلہ وار اضافہ ، وباء کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاط ضروری
حیدرآباد۔7مئی (سیاست نیوز) ہندستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں چین سے زیادہ تیز رفتار اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور ہندستانی شہریوں کو اس وباء کے مقابلہ کے لئے لازمی ہے کہ وہ اپنے گھرو ںکی حد تک محدود رہتے ہوئے اس وباء کا شکار ہونے سے خود کو اور اپنے گھر والوں کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ جس رفتار سے ہندستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہاہے اس کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر یہی رفتار اور مریضوں کی جانچ کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو جاریہ ماہ کے اواخر تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہوجائے گی ۔سوشل میڈیا پر لوگ اپنے چاہنے والوں کو اس بات سے مطلع کرتے ہوئے ان سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ گھروں سے نکلنے کی حماقت نہ کریں کیونکہ اب جو حالات ہونے جا رہے ہیں وہ سنگین ہونے لگے ہیں اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے ہندستانی شہروں میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی موجودگی ثابت ہوچکی ہے ان شہروں اور ریاستوں میں آئندہ دنوں کے دوران مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ ہندستان میں کورونا وائرس کس رفتار سے پھیل رہا ہے اس کا جائزہ لینے کے لئے سوشل میڈیا پر گشت کر رہے اس پیغام میں 5مارچ کو ملک بھر میں 30 کورونا وائرس کے مریضوں کے علاوہ 15مارچ کو 114مریضوں کے ساتھ 5مئی تک کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندستان میں 5مئی کو49ہزار400 مریض کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں اور اگر مارچ ‘ اپریل اور مئی کے اوائل میں جس رفتار سے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ماہرین کا کہناہے کہ اگر لاک ڈاؤن میں سختی نہ کی گئی اور شہریوں کی جانب سے احتیاط سے کام نہیں لیا گیا تو ںصورتحال ابتر ہوتی چلی جائے گی ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارچ ‘ اپریل اور مئی کے دوران مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ 10 مئی تک ہندستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 70ہزار تک پہنچ سکتی ہے اور 20مئی تک یہ تعداد دوگنی ہوتے ہوئے 1لاکھ 40ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر اسی رفتار سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتارہا تو ہندستان میں مئی کے اواخر تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 3لاکھ سے تجاوز کرسکتی ہے ۔ شہری اگر بلا ضرورت شدید گھروں سے نکلنے سے اجتناب کرتے ہوئے ریاستی اور مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکاما ت پر عمل کرتے ہیں تو ایسی صورت میں اس وباء کو مزید پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے لیکن کہا جا رہاہے کہ ملک کی مختلف ریاستو ںمیں حکومتوں کی جانب سے اختیار کی جانے والی سختیوں کے باوجود بھی عوام کی جانب سے ان سختیوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور لاک ڈاؤن کو غیر اہم قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے عوام میں خوف پیدا کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اب جو صورتحال ہے اس کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات واضح ہونے لگی ہے کہ شہریو ںمیں اس بیماری کے سلسلہ میں اب شعور اجاگر ہونے لگا ہے اور حکومت کی جانب سے عوام کو لاک ڈاؤن کے اصولوں کا پابند بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔