گھروں سے کام کرنے والے آئی ٹی ملازمین دھوکہ دہی کا شکار

   

Ferty9 Clinic

بڑی کمپنیوں اور ان کے گاہکوں کے نیٹ ورک پر حملے ، ڈاٹا ہیک
حیدرآباد۔22جولائی (سیاست نیوز) کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران انفارمیشن ٹکنالوجی ملازمین جو گھروں سے کام کر رہے ہیں انہیں دھوکہ دہی کا شکار بنایا جانے لگا ہے اور ہیکرس کی جانب سے دنیا کی بڑی کمپنیوں اور ان کے گاہکوں کے نیٹ ورک پر حملہ کیاجانے لگا ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے محفوظ ترین سرور کے استعمال کے ذریعہ اپنے ڈاٹا کو محفوظ رکھنے کے علاوہ انہیں کسی بھی طرح کے سائبر حملہ سے بچانے کے لئے متعدد اقدامات کئے جاتے ہیں اور آئی ٹی دفاتر کے اپنے سسٹم اور کمپیوٹر جو کہ محفوظ ترین ہوا کرتا تھا لیکن اب جبکہ گذشتہ 18سے20ماہ سے کئی کمپنیوں کے ملازمین گھروں سے کام کر رہے ہیں ان کے کمپیوٹرس پر سائبر حملوں میں اضافہ ہونے لگا ہے کہا جا رہاہے کہ کمپنیوں کی جانب سے ممکنہ حد تک سائبر سیکیوریٹی میں اضافہ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی نیٹ ورک سیکیوریٹی کمزور ہونے کے سبب سائبر حملوں کو روکنا کمپنیوںکیلئے دشوار کن مرحلہ ثابت ہورہا ہے۔ کمپنیوں کے ذمہ دارو ںکا کہناہے کہ ایک طرف جہاں ملازمین کے گھروں سے کام کرنے کے سبب کمپنیوں کے مالی بوجھ میں کمی واقع ہوئی ہے تو دوسری طرف سائبر حملوں میں ہونے والے اضافہ کے سبب کمپنیوں کو اپنی مصنوعی صلاحیتوں میں اضافہ کے لئے لاکھوں روپئے خرچ کرنے پڑرہے ہیں۔ آئی ٹی ماہرین کا کہناہے کہ دنیا بھر کے کئی ممالک میں سائبر دھوکہ بازوں کی جانب سے آئی ٹی کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی مسلسل کوشش کی جا رہی ہے اور اس صورتحال کے سبب آئی ٹی کمپنیوں نے مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹلی جنس کے ماہرین کے تقرر کو یقینی بنانے کے اقدامات شروع کردیئے ہیں جو کہ ہیکرس کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کو روکنے کے متحمل ہوتے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت میں مہارت رکھنے والوں کی مانگ میں زبردست اضافہ ہونے لگا ہے اور ا س اضافہ کو نظر میں رکھتے ہوئے آئی ٹی شعبہ کی جانب سے AI مہارت کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ دنیا بھر کی سرکردہ کمپنیوں کی جانب سے سائبر حملوں کی بڑھتی ہوئی رفتار کو دیکھتے ہوئے محفوظ ترین کمپیوٹرس کی فراہمی کے علاوہ محفوظ انٹرنیٹ کنکشن کی فراہمی کے متعلق غور کیا جا رہاہے اور چھوٹی کمپنیو ںکی جانب سے معمول کے مطابق خدمات کو بحال کرنے اور کمپنیو ںمیں کام کاج کے آغاز کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لیا جانے لگا ہے تاکہ ان حملوں سے بچا جاسکے۔