کے سی آر خاندان میں اثاثہ جات کی تقسیم پر تنازعہ، میٹرو ریل پراجکٹ میں کشن ریڈی اور کے ٹی آر رکاوٹ، دہلی میں میڈیا سے بات چیت
حیدرآباد ۔ 19 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ پارٹی انحراف کے مسئلہ پر بی آر ایس قائدین کا موقف واضح نہیں ہیں۔ نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ انحراف کے سلسلہ میں بی آر ایس قائدین متضاد بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں ہریش راؤ نے کہا کہ پارٹی ارکان کی تعداد 37 ہے جبکہ کے ٹی آر نے37 کی تعداد سے اختلاف کرتے ہوئے نئی تعداد بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر آنے والے شخص کو اگر کھنڈوا پہنایا جائے تو اسے پارٹی سے انحراف کہا جائے گا ؟ چیف منسٹر نے دراصل بی آر ایس ارکان اسمبلی کے ساتھ ان کی تصاویر پر وضاحت کی جن میں ارکان اسمبلی کے گلے میں کانگریس کا کھنڈوا موجود ہے۔ اسپیکر کو یہ تصاویر بی آر ایس کی جانب سے پیش کرتے ہوئے انحراف کا دعویٰ کیا گیا ۔ چیف منسٹر سوال کیا کہ گھر آنے والے شخص کو کھنڈوا پہنانے کا مطلب انحراف نہیں ہوتا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مجالس مقامی کے انتخابات کے انعقاد کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات سے متعلق تین بلز صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہے۔ صدر جمہوریہ کی جانب سے فیصلہ کرنے کی مہلت کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہی یہ طئے ہوگا کہ عدالت سے رجوع ہوں یا نہیں ۔ رکن کونسل کویتا کے مسئلہ پر چیف منسٹر نے کہا کہ یہ دراصل ایک خاندان میں اثاثہ جات کی تقسیم کا تنازعہ ہے۔ ایک خاتون پر چار افراد مل کر حملہ کر رہے ہیں۔ خاندانی تنازعہ سے عام آدمی کا کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ تلنگانہ عوام نے کے سی آر خاندان کا سماجی طور پر بائیکاٹ کردیا ہے ۔ 2014-19 کے درمیان کے سی آر کابینہ میں ایک بھی خاتون وزیر نہیں تھیں۔ جدوجہد کے نام پر کے سی آر نے نوجوانوں کو جدوجہد پر اکسایا اور برسر اقتدار آنے کے بعد انہیں دھوکہ دیا گیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد میٹرو پراجکٹ کی راہ میں کشن ریڈی اور کے ٹی آر دونوں مل کر رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ایل این ٹی کمپنی سے معاہدہ کے بعد ہی پراجکٹ کو منظوری دی جائے گی۔ مرکز میں کشن ریڈی اس طرح کی رکاوٹیں پیدا کریں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ریونت ریڈی نے کہا کہ کھنڈوا پہنانا کوئی نئی بات نہیں ہے اور آج بھی انہوں نے کئی لوگوں کو کھنڈوا پہنایا ہے ۔ کھنڈوا سے پارٹی انحراف کا کوئی تعلق نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن ارکان کے خلاف بی آر ایس نے شکایت کی ہے ، ان کی تنخواہوں سے 5000 روپئے بی آر ایس کو منتقل ہوئے ہیں۔ کشن ریڈی نے کہا تھا کہ کالیشورم کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کی گئیں اور 48 گھنٹے میں تحقیقات کی جائیں گی۔ 1
اب جبکہ حکومت نے کالیشورم تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، لیکن کشن ریڈی خاموش ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ فون ٹیاپنگ معاملہ ہائیکورٹ کورٹ میں زیر التواء ہے ورنہ یہ معاملہ بھی سی بی آئی کے حوالے کرنے حکومت تیار ہے۔1