محبوب نگر میں جلسہ عام، مولانا ولی اللہ سعیدی ، مولانا فیض الدین نقشبندی اور دیگر کا خطاب
محبوب نگر۔/19 جولائی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آج کے حالات پر تعجب بھی ہورہا ہے اور افسوس بھی کہ نکاح کے مسئلہ پر بھی جلسوں کا انعقاد ضروری ہوگیا ہے۔ لین دین اور گھوڑے جوڑے کی لعنت کے بغیر سادگی سے نکاح بڑی ہمت اور مردانگی والا کام ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے کیا۔ وہ مستقر محبوب نگر کے الماس فنکشن ہال میں ’’ نکاح کو آسان کریں اور اسراف سے بچیں‘‘ کے موضوع پر منعقدہ جلسہ عام سے مخاطب تھے جس کا اہتمام جماعت اسلامی ہند محبوب نگر نے کیا تھا۔ مولانا نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ملت نکاح کے معاملہ میں فضول خرچی اور اسراف کے مسائل میں گھر چکی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کے سرپرستوں کو تلقین کی کہ بغیر دعوت اور دیگر غیر شرعی رسومات کو چھوڑ کر نکاح کیجئے چاہے کوئی اس کی مخالفت کرے۔ نکاح کے فیصلے عورتوں کے حوالے کرنا بھی آج کے تباہ کن حالات کی وجہ ہے۔ مولانا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرامؓ کی زندگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چلتے پھرتے نکاح ہوجایا کرتے تھے۔ کوئی یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ ؓ نے نکاح کے موقع پر نئے کپڑے خریدے یا پہنے ہوں۔ ان عظیم ہستیوں نے نکاح کو کبھی بوجھ بننے نہیں دیا۔ سیرت سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک مفلوک الحال شخص جس کے پاس مہر ادا کرنے کیلئے تک رقم نہیں تھی قرآن کی آیات کو مہر کے طور پر ادا کرواکر نکاح کروادیا گیا۔ حضرت عمر فاروقؓ نے خلیفہ وقت ہوتے ہوئے ایک دودھ فروخت کرنے والی خاتون کی لڑکی کے صرف تقویٰ کو دیکھتے ہوئے اپنے فرزند کا نکاح کردیا ان ہی کی نسل سے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ جیسے خلیفہ راشد پیدا ہوئے۔ مولانا نے علماء کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے نکاح نہ پڑھائیں جہاں اسراف و ریاکاری ہو۔ جلسہ کی نظامت واجد علی عارف نے کی۔ مولاا عبدالناصر مظاہری صدر ضلع جمعیۃ العلماء ہند محبوب نگر نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج بے جا اسراف بالخصوص شادیوں اور ولیموں میں ہونے سے معاشرہ تباہ ہورہا ہے، اس کے لئے لوگ مقروض ہورہے ہیں، بیجا پکوان سے ساری زندگیاں قرض ادا کرنے میں ختم ہوجارہی ہے۔ شادیوں میں تاخیر کی وجہ سے لڑکے اور لڑکیاں بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں ان کے گناہ بھی ان کے والدین کے کھاتے میں جمع ہوں گے۔ مولانا فیض الدین نقشبندی ناظم دارالافتاء نے جو اعداد و شمار پیش کئے طلاق و خلع سے متعلق کافی تشویشناک ہیں۔ سال میں دیڑھ تا دو سو خلع ہورہے ہیں جبکہ طلاق کے معاملات الگ ہی ہیں۔ عموماً ایک شادی پر 10 لاکھ کا خرچ باعث غور وفکر ہے۔ مولانا سمیر جامعی نائب امیر ضلع جمعیۃ اہلحدیث نے کہا کہ آج کی شادیوں میں فضول خرچیاں اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ شادیوں میں کھانے کا تصور ہی غلط ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو آسان بنانے کی تاکید اس لئے کی کہ فحاشی اور بدکاری ختم ہوجائے۔ آج ہم اسوہ رسول ؐ اور نمونہ صحابہ ؓ کو چھوڑ کر تباہ ہورہے ہیں۔ جناب محمد خواجہ ناظم ضلع جماعت اسلامی محبوب نگر ونپرتی نے بھی مخاطب کیا۔ جلسہ عام میں مستقر اور اطراف کے علاقوں سے مرد و خواتین بڑی تعداد میں شریک تھے۔ خالد نوید کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔