گھٹکیسر میں گاؤرکھشک فائرنگ میں زخمی

   

بڑے جانوروں کے تاجرین سے جبراًرقم وصولی پر تنازعہ
رقمی لین دین کے واقعہ کو مذہبی رنگ دینے بعض سیاسی قائدین کی کوشش

حیدرآباد : /22 اکٹوبر (سیاست نیوز) راچہ کونڈہ کے گھٹکیسر علاقہ میں آج ایک گاؤرکھشک پر مبینہ فائرنگ سے سنسنی پھیل گئی ۔ تفصیلات کے مطابق 28 سالہ سونو سنگھ عرف پرشانت جو خودساختہ گاؤرکھشک بتایا گیا ہے اور اس کا تعلق شہر کے علاقہ منگل ہاٹ سے ہے ۔ سونو سنگھ اور دیگر خودساختہ گاؤرکھشکوں کی ٹیم راچہ کونڈہ کے علاقہ پوچارم کاریڈار میں واقع راک ووڈ اسکول کے قریب پہنچے تھے ۔ بڑے جانوروں کی منتقلی میں مسلسل رکاوٹ پیدا کرنے پر مویشیوں کا کاروبار کرنے والے ابراہیم چودھری ساکن کالا پتھر اور اس کے ساتھیوں نے سونو سنگھ کو معمول کی رقم طئے کرنے کیلئے وہاں بلایا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ سونو سنگھ اور ابراہیم چودھری کے درمیان بڑے جانوروں کی منتقلی کیلئے رقم وصولی کے مسئلہ پر لفظی جھڑپ ہوئی جس کے بعد ابراہیم چودھری نے سونو سنگھ پر فائرنگ کردی ۔ اس واقعہ میں سونو سنگھ زخمی ہوگیا اور اس کی دائیں پھسلی میں گولی لگی ۔ فائرنگ کے بعد گاؤرکھشکوں کی ٹیم نے سونو سنگھ کو میڑچل میں واقع ایک خانگی دواخانہ منتقل کیا ۔ فائرنگ کے بعد ابراہیم اپنی کار میں فرار ہوگیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس کمشنر راچہ کونڈہ سدھیر بابو موقع واردات پر پہنچ گئے اور کلوز ٹیم کو بھی طلب کرلیا ۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ رقمی لین دین کے نتیجہ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے اور آج کے اس واقعہ سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ہندو تنظیموں سے وابستہ کئی نوجوان خود کو گاؤرکھشک ظاہر کرتے ہوئے بڑے جانوروں کے تاجرین سے جبراً رقم وصول کررہے ہیں اور انہیں آئے دن بلیک میل کررہے ہیں ۔ رقم نہ دینے پر جانوروں کی منتقلی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ بعد ازاں زخمی سونو سنگھ کو سکندرآباد کے ایک کارپوریٹ ہاسپٹل منتقل کیا گیا جس کے فوری بعد ریاستی بی جے پی صدر این رامچندر راؤ اور رکن پارلیمنٹ حلقہ ملکاجگری ایٹالا راجندر ہاسپٹل پہنچ گئے اور اس رقمی لین دین کے واقعہ کو فرقہ وارانہ اور سیاسی رنگ دینا شروع کردیا ۔ بی جے پی قائدین نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ابراہیم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ پولیس نے اس نوجوان کے خلاف اقدام قتل اور آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ابراہیم کی گرفتاری کیلئے حیدرآباد سٹی کی ٹاسک فورس ٹیمیں سرگرم ہوگئی اور اس کی تلاش جاری ہے ۔ ب