اقوام متحدہ۔15 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے ہیومانٹیرین سربراہ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ شام میں زائد از گیارہ ملین افراد کو آج امداد کی شدید ضرورت ہے جو ملک کی جملہ آبادی کا نصف ہے جبکہ امداد کی رسائی ماہانہ اوسطاً 5.6 ملین افراد تک ہی ہورہی ہے۔ مارک لوکاک نے سلامتی کونسل سے کہا کہ شمالی شام میں 4 ملین افراد کو اقوام متحدہ کی سرحد پار سربراہی سے امداد حاصل ہورہی ہے جن میں شمال مغربی شام کے 2.7 ملین افراد بھی شامل ہیں جسے ملک کا وہ آخری علاقہ تصور کیا جاتا ہے جہاں اپوزیشن کا قبضہ ہے۔ اب جبکہ سرحد پار سے امداد فراہم کئے جانے کی قرارداد کے مطابق دسمبر میں اس کی میعاد ختم ہورہی ہے، لوکاک نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ سرحد پار آپریشن کا کوئی متبادل نہیں ہے جس کی تجدید کی جانی چاہئے۔ گزشتہ سال شام کے قریب ترین دوست ممالک روس، چین کے ساتھ قرارداد کے وقت غیر حاضر رہا تھا۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوںنے انتباہ دیا کہ سرحد پار آپریشن کے بغیر لاکھوں افراد امدادی اشیاء سے محروم ہوجائیں گے اور نتیجہ فاقہ کشی اور بیماری کی صورت میں سامنے آئے گا۔ علاوہ ازیں لاکھوں دیگر افراد دیگر مقامات سے سرحد پار کرتے ہوئے یہاں آجائیں گے جس کی وجہ سے خطہ میں موجود بحران بد سے بدترین ہوجائے گا۔
