۔2013 میں نریندر مودی کے اقدام کی یاد تازہ، قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کے ٹی آر کا اظہار ناراضگی
حیدرآباد۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ جو ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ بھی ہیں انہوں نے رائے دہی میں حصہ لینے سے قبل پٹرول اور پکوان گیاس کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے مرکز کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ شیخ پیٹ میں تحصیلدار آفس میں رائے دہی میں حصہ لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ انہوں نے گھر سے نکلتے وقت گیاس سلینڈر کو نمسکار کیا ہے۔ ان کا اشارہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ مرتبہ 39 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی اس مرتبہ پولنگ فیصد زیادہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قابل اور تعلیم یافتہ افراد کا رائے دہی سے دور رہنا اچھی علامت نہیں ہے اس صورتحال کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ اتوار کے باوجود رائے دہندوں کو اپنے مکانات سے نکلنا چاہیئے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انہوں نے ایسے امیدوار کو ووٹ دیا ہے جو گریجویٹس کے مسائل سے اچھی طرح واقف ہیں اور یکسوئی کا جذبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ترقی کیلئے جدوجہد کرنے والے امیدوار کے حق میں ووٹ دیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کے ٹی آر نے ووٹ دینے سے قبل سلینڈر کو نمستے کرنے کا جو ریمارک کیا تھا اس سے 2013 میں نریندر مودی کے اقدام کی یاد تازہ ہوگئی۔ سوشیل میڈیا پر بیک وقت کے ٹی آر اور مودی کے بیانات کو عوام کی جانب سے پوسٹ کیا گیا۔ 2013 میں نریندر مودی نے رائے دہی کے موقع پر اسی طرح کا ریمارک کیا تھا۔ گیاس کی قیمتوں میں اضافہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یو پی اے حکومت پر تنقید کی اور مودی نے کہا تھا کہ وہ گھر سے گیاس سلینڈر کو نمسکار کرتے ہوئے نکلے ہیں۔ کے ٹی آر نے بھی نریندر مودی کا نام لئے بغیر وہی عمل دہرایا جو انہوں نے گیاس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کیا تھا۔ سوشیل میڈیا پر کے ٹی آر اور نریندر مودی کی تصویر کے ساتھ یہ پوسٹ کیا جارہا ہے۔