گیانواپی مسجد :چیف منسٹر یوگی کا متنازعہ بیان

   

کامپلکس میں ’ترشول‘کیا کررہا ہے ، مسلم سماج حل بتائے
لکھنو: اُترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے گیانواپی مسجد تنازعہ پر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ چیف منسٹر یوگی نے کہا کہ گیانواپی کو مسجد کہنا درست نہیں ہے۔ ترشول مسجد کے اندر کیا کر رہا ہے؟ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مسلم سماج کو آگے بڑھنا چاہئے اور ’’تاریخی غلطی ‘‘کا حل پیش کرنا چاہئے۔ یوگی کا گیانواپی مسجد پر یہ تبصرہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب الہ آباد ہائیکورٹ مسجد کمیٹی کی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے، جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ مسجد کے احاطے کے اندر سروے کیلئے نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست پر فیصلہ 3 اگست کو متوقع ہے۔نیوز ایجنسی اے این آئی کی ایڈیٹر سمیتا پرکاش کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے اُترپردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ اگر گیانواپی کو مسجد کہا جائے تو تنازعہ ہو گا۔یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ بھی کہا کہ وہ ساڑھے چھ سال سے حکومت میں ہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں لیکن کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔ دیکھیں ، پنچایتی الیکشن، لوکل باڈی الیکشن، اسمبلی الیکشن کیسے ہوئے ہیں۔ مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات بھی ہوئے اور وہاں کیا ہوا۔ وہ پورے ملک کو مغربی بنگال بنانا چاہتے ہیں، جیسا کہ ٹی ایم سی حکومت نے ابھی مغربی بنگال میں کیا تھا۔