گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت

,

   

وارانسی میں ضلعی عدالت کا فیصلہ، حکام کو پوجا کے انتظامات کرنے کی ہدایت

وارانسی: اترپردیش کی وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے چہارشنبہ کو گیانواپی کمپلیکس کے جنوبی جانب واقع تہہ خانے کے اندر مورتیوں کی پوجا اور راگ بھوگ کے انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔ضلع جج اجے کرشنا وشویشا کی عدالت نے شیلیندر کمار پاٹھک بمقابلہ انجمن انتظام کمیٹی اور دیگر کے کیس کی سماعت کے بعد حکم میں کہاکہ ضلع مجسٹریٹ وارانسی اور وصول کنندہ کو پلاٹ نمبر 9130 کی عمارت کے جنوب کی طرف تصرف کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ تہہ خانے میں واقع مورتیوں کی پوجا، مقررہ پجاری کے ذریعہ کیا جانے والا راگ بھوگ کروائیں اور اس کیلئے 7 دنوں کے اندر اندر لوہے کی باڑ وغیرہ کا مناسب انتظام کریں۔ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ 2023میں شیلیندر کمار پاٹھک نے درخواست دائر کی تھی کہ مندر کے جنوبی جانب تہہ خانے میں موجود مورتی کی پوجا کی جا رہی تھی، لیکن دسمبر 1993 کے بعد پجاری ویاس کو بیریکیڈ والے علاقہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا جس کی وجہ سے مذکورہ احاطے میں راگ بھوگ کی رسم بھی رک گئی۔درخواست گزار نے کہا کہ یہ ثابت کرنے کیلئے کافی بنیادیں موجود ہیں کہ برطانوی دورحکومت میں بھی مذکورہ جگہ پجاری ویاس کے آباواجداد کے قبضے میں تھی اور دسمبر 1993 تک مذکورہ عمارت میں وہ پوجا کرتے تھے ۔ دلیل دی گئی کہ تہہ خانے میں موجود مورتیوں کی باقاعدگی سے پوجا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ نے بغیر کسی قانونی اختیار کے دسمبر 1993سے تہہ خانے کے اندر عبادت کو روک دیا تھا۔ درخواست میں مدعا علیہ کی طرف سے مخالفت کی گئی تھی اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ ویاس خاندان کے کسی فرد نے مذکورہ تہہ خانے میں کبھی پوجا نہیں کی تھی، اس لیے دسمبر 1993 میں اسے روکنے کا سوال ہی نہیں تھا۔ کہا گیا کہ مذکورہ تہہ خانے میں کوئی مورتی نہیں تھی۔عدالت نے کہا کہ تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مناسب معلوم ہوتا ہیکہ وصول کنندہ اور ضلع مجسٹریٹ وارانسی کو ہدایت دی جائے کہ وہ جنوب کی جانب تہہ خانے میں مورتیوں اور راگ بھوگ کی پوجا کے انتظامات کریں۔