کاربن ڈیٹنگ مذہب مخالف فعل‘کیس کی اگلی سماعت 29 ستمبر کو مقرر
وارانسی :وارانسی کی ضلعی عدالت میں ایک درخواست کے بعد ایک ایسے ڈھانچے کی کاربن ڈیٹنگ (زمینی سطح سے کسی بھی آثار کو معلوم کرنے) کا مطالبہ کیا گیا جس کے بارے میں ہندو فریقوں کا دعویٰ ہے کہ وہ گیان واپی کمپلیکس کے اندر پایا جانے والا شیولنگ ہے، اتوار کو مدعی اس مطالبے پر منقسم نظر آئے اور انھوں نے آپس میں کئی اختلافات کا اظہار کیا۔راکھی سنگھ شری نگر گوری۔گیان واپی کمپلیکس کیس میں پانچ خواتین مدعیان میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے کل سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کرنا ایک مذہب مخالف فعل ہے اور تمام لوگوں کے جذبات اور عقائد کا مذاق اڑانا ہے۔ جس سے ہمارے بھی جذبات مجروح ہوں گے۔ اس مطالبے کو پبلسٹی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ اور راکھی سنگھ کے نمائندے جتیندر سنگھ بسن نے کہا کہ ڈھانچے سے نمونے (کاربن ڈیٹنگ کیلئے ) اکٹھا کرنا معمول کا عمل ہوگا۔بسن نے کہا کہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ یقینی طور پر قابل قبول نہیں ہے اور یہ وکیل کی طرف سے محض تشہیر کا ارادہ ہوسکتا ہے۔ جو کیس میں دیگر مدعیان کی نمائندگی کرتا ہے۔ 22 ستمبر کو وارانسی کی ضلعی عدالت نے گیان واپی مسجد انتظامیہ سے کہا کہ وہ اس معاملے کی سماعت کی اگلی تاریخ تک کمپلیکس کے اندر پائے جانے والے شیولنگ کے ڈھانچے کی کاربن ڈیٹنگ کی درخواست پر اپنے اعتراضات داخل کرے۔ ضلع جج اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کی ہے۔بسن نے کہا کہ شرنگر گوری۔گیان واپی کمپلیکس کیس گیان واپی کمپلیکس میں شرنگر گوری استھال میں روزانہ پوجا کی اجازت طلب کرنے کے بارے میں ہے نہ کہ شیولنگ کے وجود کے بارے میں یہ اپیل کی جارہی ہے۔
ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ شیولنگ وہاں شروع سے موجود ہے اور ہمیں اسے ثابت کرنے کے لیے کسی کاربن ڈیٹنگ کی ضرورت نہیں ہے۔