نئی دہلی: سینکڑوں سیول سوسائٹی ممبرس، اسٹوڈنٹس، لڑکیاں و خواتین اور چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے بشمول سیاسی قائدین جمعہ کو وسطی دہلی کے جنترمنتر پر جمع ہوئے اور زبردست احتجاج میں اس جوان لڑکی کی فیملی سے انصاف کا مطالبہ کیا جو اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کے 15 روز بعد دہلی کے دواخانہ میں علاج کے دوران فوت
ہوگئی۔ یوپی حکومت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے ماسک لگائے احتجاجیوں نے مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ مستعفی ہوجائیں، اور الزام عائد کیا کہ ان کا نظم و نسق ملزمین کو بچا رہا ہے۔ اکثر احتجاجیوں نے کہا کہ انہیں یو پی پولیس پر شدید برہمی ہے جس طرح انہوں نے راتوں رات متوفیہ کی نعش نذرآتش کردی۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا وڈرا جنہوں نے جمعرات کو اپنے بھائی راہول گاندھی کے ہمراہ ہاتھرس پہنچنے کی کوشش کی جسے گریٹر نوئیڈا میں پولیس نے ناکام بناتے ہوئے دونوں قائدین کو مختصر طور پر محروس رکھا، وہ 19 سالہ دلت لڑکی کیلئے علحدہ طور پر منعقدہ دعائیہ اجتماع میں شریک ہوئیں۔