لکھنؤ : الہ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بنچ نے جمعہ کو اسکول جانے والے بچوں کی حفاظت سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے پایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سال 2009 میں دیے گئے قائد اصولوں کے باوجود ریاست کے اسکولوں نے پچھلے 14 سالوں سے معائنہ نہیں کیا گیا۔اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بنچ نے گزشتہ دو سالوں سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اجلاس کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر ہم محسوس کرتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود ڈیزاسٹر اتھارٹی نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا تو مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔ کیس کی اگلی سماعت 11 نومبر کو ہوگی۔ یہ حکم جسٹس آلوک ماتھر اور جسٹس برجراج سنگھ کی ایک ڈویڑن بنچ نے سال 2020 میں گومتی ریور بینک کے رہائشیوں کی طرف سے دائر کی گئی PIL کی سماعت کرتے ہوئے منظور کیا ہے جس میں شہر کے رہائشی علاقوں میں چلنے والے اسکولوں کا معاملہ خاص طور پر اٹھایا گیا ہے۔