ہائی کورٹ میں تلنگانہ وقف بورڈ کو اہم کامیابی

   

میڑچل کی 300 ایکر اراضی وقف، قابضین کا دعویٰ مسترد

حیدرآباد ۔10۔ مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کو ہائی کورٹ میں اس وقت اہم کامیابی ملی جب میڑچل ملکاجگیری ضلع میں 300 ایکر سے زائد اوقافی اراضی پر ناجائز قابضین کے دعویٰ کو مسترد کردیا گیا۔ جسٹس پی نوین راؤ نے 50 سے زائد درخواستوں کی سماعت کے بعد مذکورہ اراضی کو وقف قرار دیتے ہوئے غیر مجاز قابضین کے دعویٰ کو مسترد کردیا۔ واضح رہے کہ بوڈ اپل موضع میڈی پلی میونسپالٹی کے تحت درگاہ حضرت میر محمود صاحب چپؒ کے تحت مختلف سروے نمبرات میں 294.02 ایکر خشک اور 6.17 ایکر تری اراضی موجود ہے۔ اراضی سے متعلق تفصیلات گزٹ نمبر 6-A مورخہ 9 فروری 1989 ء میں درج ہیں۔ اراضی پر 50 سے زائد غیر مجاز قبضے ہیں جنہوں نے رجسٹریشن کی مساعی کی۔ رجسٹرار کی جانب سے اراضی کو وقف قرار دیتے ہوئے رجسٹریشن سے انکار کیا گیا۔ قابضین نے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ۔ مقدمہ میں وقف بورڈ کو فریق بنایا گیا ۔ فریقین کی سماعت کے بعد جسٹس پی نوین راؤ نے آج فیصلہ سنایا اور غیر مجاز قابضین کے اعتراضات کو مسترد کردیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ وقف اراضی ہے اور اس کا کسی خانگی شخص کے نام پر رجسٹریشن نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے رجسٹری پر عائد کردہ پابندی کو حق بجانب قرار دیا۔ غیر مجاز قابضین نے وقف گزٹ کو چیلنج کرتے ہوئے اسے خانگی اراضی ظاہر کرنے کی کوشش کی ۔ ان کا دعویٰ تھا کہ خانگی اراضی کو خریدا گیا ہے ، لہذا رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو رجسٹری کرنا چاہئے ۔ عدالت کے فیصلہ پر صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ مذکورہ اراضی کے تحفظ کے لئے تمام ضروری قدم اٹھائے جائیں گے ۔ اراضی کی حصار بندی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں کوئی غیر مجاز تعمیرات نہ ہوسکے ۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد وقف بورڈ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ قابضین کے خلاف وقف ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کرے۔ محمد سلیم نے کہا کہ میڑچل ملکاجگیری کی اراضی کی طرح دیگر اراضیات کے مقدمات میں سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ اراضیات کا تحفظ ہو۔ انہوں نے اسٹانڈنگ کونسلس اور وقف بورڈ کے لیگل آفیسرس کو ہدایت دی کہ ہائی کورٹ میں زیر دوران دیگر مقدمات میں موثر پیروی کریں۔ اسٹانڈنگ کونسلس کو درکار تمام دستاویزات اور تفصیلات بروقت فراہم کی جائیں تاکہ مقدمات کی جلد یکسوئی ہو۔ محمد سلیم نے لیگل ڈپارٹمنٹ کو مستحکم کرنے کے لئے حال ہی میں دو اسٹانڈنگ کونسلس کا اضافہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ لیگل سیکشن میں ریونیو اور قانون کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہے ۔ محمد سلیم نے امید ظاہر کی کہ موثر پیروی کی صورت میں وقف بورڈ کو ہائی کورٹ میں مزید کامیابیں حاصل ہوں گی۔