توہین عدالت کا سامنا کرنے والے عہدیداروں کی تائید پر سوال
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے سرکاری وکلاء کی جانب سے عدالت کی عدول حکمی کے مرتکب عہدیداروں کی مدد کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل رام چندر راؤ سے سوال کیا کہ عدالتی احکامات پر کئی ماہ تک عمل نہ کرنے والے عہدیدار کو بہتر کارکردگی کا سرٹیفکٹ کس طرح دیا جاسکتا ہے ۔ ڈیویژن بنچ اکسائیز ڈپٹی کمشنر سید یسین قریشی پر توہین عدالت کی اپیل کی سماعت کر رہا ہے ۔ یسین قریشی نے سنگل جج کی جانب سے دی گئی سزا کو کالعدم قرار دینے کیلئے اپیل دائر کی ہے۔ عدالتی احکامات پر عمل آوری نہ کئے جانے پر سنگل جج نے ڈپٹی کمشنر کو سزا سنائی تھی۔ عدالت نے انہیں گڑ لے جانے والی لاریوں کو چھوڑنے کی ہدایت دی تھی جسے ضبط کیا گیا ۔ عدالت نے کہا کہ گڑ کی منتقلی غیر قانونی نہیں ہے ۔ عدالت کے احکامات کے تین ماہ گزرنے کے باوجود گاڑیوں کو چھوڑا نہیں گیا۔ عہدیداروں نے گاڑیوں کی اجرائی کے لئے کئی شرائط عائد کی تھیں جس پر متاثرین نے ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ۔ سنگل جج نے ایک ہزار روپئے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔