لیگل آفیسرس کے تقررات، وقف بورڈ کی تین ذیلی کمیٹیوں کا اجلاس، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کا بیان
حیدرآباد۔ 14 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے شہر کے مرکزی مقامات پر واقع اوقافی اراضیات کو ترقی دینے کے لیے منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کی مختلف عدالتوں میں زیر دوران 2000 سے زائد اوقافی مقدمات کی موثر پیروی کے لیے لیگل سیکشن کو مستحکم کیا جائے گا اور ہائی کورٹ میں مزید اسٹینڈنگ کونسلس کا تقرر عمل میں آئے گا۔ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی صدارت میں آج تین ذیلی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا جن میں فینانس، لیگل اور ڈیولپمنٹ سب کمیٹیاں شامل ہیں۔ تینوں کمیٹیوں نے مقررہ ایجنڈے کے ساتھ ساتھ وقف بورڈ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے لیگل سیکشن میں لیگل آفیسرس کے تقرر کی سفارش کی۔ صدرنشین محمد سلیم نے بتایا کہ فینانس کمیٹی نے وقف بورڈ کے موجودہ بجٹ کا جائزہ لیا۔ بورڈ کی آمدنی اور اخراجات کے بارے میں رپورٹ طلب کی گئی۔ کمیٹی نے آمدنی میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی ہیں۔ اوقافی جائیدادوں کے کرایہ جات کی وصولی کی رفتار کو تیز کرنے اور مارکٹ ریٹ کے مطابق کرایہ مقرر کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ شہر اور اضلاع میں کئی اہم جائیدادوں کے کرائے انتہائی معمولی ہیں جبکہ مارکٹ والیو ہزاروں میں ہے۔ اس طرح بورڈ کی آمدنی متاثر ہورہی ہے۔ لیگل سب کمیٹی نے سپریم کورٹ سے لے کر وقف ٹربیونل تک 2000 سے زائد زیر التوا مقدمات پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی کا احساس تھا کہ موثر نمائندگی نہ ہونے کے سبب مقدمات کی یکسوئی میں تاخیر ہورہی ہے۔ لہٰذا ہائی کورٹ نے اسٹینڈنگ کونسل کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ اہم جائیدادوں کے مقدمات میں سینئر کونسلس کی خدمات حاصل کی جائیں۔ کمیٹی نے حال ہی میں شہر کے بعض اہم مقدمات میں سینئر کونسل پرکاش ریڈی کی خدمات حاصل کرنے پر صدرنشین وقف بورڈ کی ستائش کی۔ محمد سلیم نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں قابل وکلاء کی خدمات حاصل کرتے ہوئے مقدمات کے فیصلے وقف بورڈ کے حق میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ہائی کورٹ میں صرف دو اسٹینڈنگ کونسلس ہیں جبکہ حال ہی میں تیسرے اسٹینڈنگ کونسل کی خدمات کو مختلف شکایات کے سبب ختم کردیا گیا۔ صدرنشین نے بتایا کہ وقف بورڈ میں لا آفیسرس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور بہت جلد نئے اسٹینڈنگ کونسلس کے تقررات عمل میں آئیں گے۔ خیرت آباد اور شمس آباد روڈ پر واقع اوقافی اراضیات کی ترقی کے لیے ڈیولپمنٹ پلان تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے۔ آئندہ اجلاس تک عہدیدار ترقیاتی منصوبے کو پیش کریں گے جس کی بنیاد پر یہ طے کیا جائے گا کہ ڈیولپمنٹ کے لیے آیا حکومت سے گرانٹ حاصل کی جائے۔ سنٹرل وقف کونسل نے اوقافی جائیدادوں کی ترقی کے لیے گرانٹ کی فراہمی سے اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلہ میں بورڈ کے فیصلے کے بعد سنٹرل وقف کونسل سے پراجیکٹس کو رجوع کیا جاسکتا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر عبدالحمید کو ہدایت دی گئی کہ سپریم کورٹ اور تحت کی عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ پیش کریں۔ صدرنشین نے ارکان کی ستائش کی کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ترقی کے سلسلہ میں وہ بورڈ سے تعاون کررہے ہیں۔ اجلاس میں مولانا سید اکبر نظام الدین، انوار بیگ، صوفیہ بیگم، نثار حسین حیدرآغا، ملک معتصم خان، ایم اے وحید اور ذاکر حسین جاوید نے شرکت کی۔