چیف منسٹر ریونت ریڈی کی وزراء سے مشاورت، ہائی کورٹ سے رجوع ہونے اندرون دو یوم فیصلہ، مختلف امکانات کا جائزہ
حیدرآباد۔ 21 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق 30 ستمبر تک مجالس مقامی کے انتخابات کے انعقاد پر غیر یقینی صورتحال ہے۔ حکومت کی جانب سے تاحال 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل آوری کو قطعیت نہیں دی جاسکی لہذا ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق جاریہ ماہ کے اختتام تک انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ موجودہ صورتحال میں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزراء کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے مختلف امکانات کا جائزہ لیا۔ ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے انتخابات کے انعقاد کے سلسلہ میں مہلت میں توسیع کی درخواست کی جاسکتی ہے۔ ریاستی وزراء سے مشاورت کے دوران کئی امکانات پر قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ توقع ہے کہ مجالس مقامی چناؤ پر اندرون دو یوم حکومت اہم فیصلہ کرے گی۔ چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ قانونی ماہرین سے مشاورت کرتے ہوئے حکومت کو تجاویز پیش کریں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ 42 فیصد بی سی تحفظات کے بغیر مجالس مقامی کے انتخابات کے انعقاد میں حکومت کو دلچسپی نہیں ہے۔ تحفظات کا معاملہ ایک طرف صدر جمہوریہ تو دوسری طرف گورنر کے پاس زیر التواء ہے۔ حکومت نے صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء بلز کے پیش نظر نئی قانونی ترمیم کے ذریعہ دوبارہ گورنر کو بلز روانہ کئے لیکن گورنر نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بعض وزراء نے سرکاری احکامات کے ذریعہ 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کی تجویز پیش کی ہے۔ اگر سرکاری احکامات کو ہائی کورٹ میں چیالنج کیا جائے اور قانونی طور پر رکاوٹ پیدا ہو تو پارٹی کی سطح پر ٹکٹوں کی تقسیم میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد نمائندگی دی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ وزراء نے مختلف امکانات کے سلسلہ میں قطعی فیصلے کا چیف منسٹر کو اختیار دیا ہے۔ بیشتر وزراء کی یہ رائے تھی کہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے تحفظات پر عمل آوری میں دشواری کی تفصیلات سے واقف کراتے ہوئے مہلت میں توسیع کی اپیل کی جائے۔ حکومت کم از کم 2 ماہ کی توسیع کے حق میں ہے تاکہ 42 فیصد بی سی تحفظات کے مسئلہ کی یکسوئی ہوسکے۔ وزراء کے ساتھ مشاورت میں سپریم کورٹ میں زیر دوران مقدمہ کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں صدر جمہوریہ اور گورنر کی جانب سے بلز کی منظوری کے لئے مہلت کا تعین کیا جائے گا۔ تلنگانہ حکومت نے میں مقدمہ میں خود کو فریق بناتے ہوئے صدر جمہوریہ اور گورنر کی جانب سے اندرون 30 یوم بلز کی منظوری سے متعلق عدالت عظمیٰ کی رائے کی تائید کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اندرون دو یوم ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کے مسئلہ پر قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی نے انتخابات سے قبل کاماریڈی ڈکلیریشن میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا۔ راہول گاندھی کے نظریہ کی تکمیل کرتے ہوئے طبقاتی سروے کا اہتمام کیا گیا اور آبادی کے مطابق 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم قانونی شکل دینے میں گورنر اور صدر جمہوریہ سے رکاوٹ کے سبب مجالس مقامی کے انتخابات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے چیف سکریٹری کو ذمہ داری دی کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع ہونے یا پھر جی او کی اجرائی کے سلسلہ میں وسیع تر مشاورت کے بعد حکومت کو رپورٹ پیش کریں۔ 1