ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں مذاکرات کا مطالبہ

   

یونین قائدین کو چیف منسٹر کے وقت نہ دینے پر ہائی کورٹ کی ناراضگی، اشواتھاما ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔ 7 نومبر (سیاست نیوز) آر ٹی سی جے اے سی کے کنوینر اشواتھاما ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں یونین کو مذاکرات کے لیے مدعو کیا جائے۔ ہائی کورٹ میں مقدمہ کی سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اشواتھاما ریڈی نے کہا کہ 11 نومبر سے قبل ہائی کورٹ نے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کی یکسوئی کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ مطالبات قبول کئے جانے تک ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 9 نومبر کو ٹینک بنڈ پر ملین مارچ منعقد کیا جارہا ہے جس میں ریاست بھر سے آر ٹی سی ملازمین اور عوام بھاری تعداد میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے عوام اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاجی پروگرام کو کامیاب بنائے۔ اشواتھاما ریڈی نے آر ٹی سی ورکرس سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے بیانات سے خوفزدہ نہ ہوں اور حوصلے کے ساتھ اپنا احتجاج جاری رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ میں تقریباً 3 گھنٹوں تک سماعت ہوئی۔ 5 آئی اے ایس عہدیدار عدالت میں حاضر ہوئے۔ ہائی کورٹ نے آر ٹی سی سے متعلق عہدیداروں کی رپورٹ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ جے اے سی کنوینر کے مطابق عدالت نے گمراہ کن رپورٹ پیش کرنے پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ آئی اے ایس عہدیداروں کی جانب سے اس طرح کی رپورٹ غیر متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 11 نومبر تک مطالبات پر بات چیت کی جانی چاہئے۔ اشواتھاما ریڈی کے مطابق فاضل ججس نے ریمارک کیا کہ چیف منسٹر عہدیداروں کے ساتھ 9 گھنٹے تک جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے بجائے آر ٹی سی جے اے سی قائدین کے ساتھ محض 90 منٹ بات چیت کریں تو مسئلہ کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔