لکھنو ۔ ہاتھرس میں ایک نوجوان دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ پر ملک بھر میں جاری عوامی برہمی کو دیکھتے ہوئے پانچ پولیس اہلکاروں بشمول ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس کو معطل کردیا گیا ہے ۔خصوصی تحقیقاتی ٹیم ( ایس آئی ٹی ) کی ابتدائی رپورٹ میں ان عہدیداروں کی لاپرواہی کو دیکھتے ہوئے انہیں معطل کرنے کی سفارش کیگئی تھی ۔ رپورٹ میں اس کیس کے تمام مشتبہ ملزمین بشمول گرفتار شدہ افراد اور متوفی لڑکی کے مشتبہ افراد خاندان کا لائی ڈیٹکٹر ٹسٹ کروانے کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔ اترپردیش حکومت نے ایس آئی ٹی کی سفارشات کو دیکھتے ہوئے ہاتھرس کے ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس کے علاوہ دیگر چار پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکام جاری کردئے ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس کے رویہ کے خلاف بھی عوام میں زبردست برہمی پائی جاتی ہے ۔ الہ آباد ہائیکورٹ نے اس واقعہ کا از خود نوٹ لیتے ہوئے یو پی کے عہدیداروں کو سمن جاری کئے ہیں۔