بیورو آف انڈین اسٹینڈرس سے مسودہ کی تیاری
حیدرآباد۔ 24۔مارچ(سیاست نیوز) ملک بھر میں ہسپتالوں کی جانب سے جاری کئے جانے والے بلوں کو یکساں بنانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے تحت مرکزی حکومت کے ادارہ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس (BIS)کی جانب سے مسودہ تیار کیا جاچکا ہے اور اس مسودہ کا متعلقہ اداروں اور عہدیداروں کی جانب سے جائزہ لئے جانے کے بعد اس منصوبہ پر عمل آوری کا آغاز کیا جائے گا۔ بی آئی ایس کی جانب سے تیار کئے گئے مسودہ کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ تمام ہسپتالوں میں جاری کئے جانے والے بلوں میں یکسانیت پیدا کی جائے تاکہ مریضوں کو کسی بھی طرح کے پوشیدہ ادائیگیوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت نے خانگی اور کارپوریٹ دواخانوں کی لوٹ کھسوٹ پر قابو پانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے طور پر جو فیصلہ کیا ہے اس کے مطابق بی آئی ایس کو اس بات کی ہدایت دی تھی کہ وہ مسودہ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کرے تاکہ مختلف علاج و معالجہ کے لئے دواخانوں سے رجوع ہونے والے مریضوں کو جاری کئے جانے والے بلوں میں یکسانیت اور تمام تفصیلات فراہم کرنے کے عمل کو یقینی بنایا جاسکے۔ خانگی اور کارپوریٹ دواخانوں میں جاری کی جانے والی تفصیلی بلوں کے متعلق بھی موصول ہونے والی شکایات کی بنیادپر کی جانے والی کاروائی کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا تھا اور اب مسودہ مکمل طور پر تیار کیا جاچکا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نظام کو رائج کئے جانے کے بعد دواخانوں کے بلوں میں شفافیت پیدا ہونے کے علاوہ بلوں سے متعلق شکایات میں لازمی کمی آئے گی ۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ اس پر عمل آوری کی صورت میں مؤثر نظام صحت اورمعاشرتی صحت کو بہتر بنانے کے معاملہ میں مدد ملے گی۔بی آئی ایس کی جانب سے تیار کردہ نمونہ میں کہا گیا ہے کہ دواخانوں اور مریضوں کے درمیان پیدا ہونے والے تضادات کو کم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔اس نمونہ میں غیر وضاحت شدہ اشیاء کی قیمتوں کے متعلق وضاحت کو بھی یقینی بنانے کی تاکید کی گئی ہے اور سرجری اور مریضوں کے شریک دواخانہ رہنے کی مدت کے دوران مستعملہ ادویات ودیگر اشیاء کے استعمال کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کے اقدامات کی تاکید کی گئی ہے۔عام طورپر دواخانوں کی جانب سے جاری کئے جانے والے بلوں میں کئی رقومات ایسی درج کی جاتی ہیں جن کی تفصیلات بہ آسانی دستیاب نہیں ہوتی جیسے سرجیکل اشیاء کی تعداد جو درج کی جاتی ہیں ان پر یقین کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوتا اسی لئے اس طرح کے بلوں پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر قابو پانے کے لئے اقدامات کے طور پر بی آئی ایس نے یکساں نوعیت کے بلوں کی تیاری کی منصوبہ بندی کی ہے جسے حکومت کی منظوری کے بعد تمام دواخانوں میں روشناس کروایا جائے گا۔3