ہانگ کانگ:شدید بارشوں کے باعث اسکول، عدالتیں اور دواخانے بند

   

ہانگ کانگ، 5 اگست (یو این آئی) ہانگ کانگ اور جنوبی چین کے جدید شہروں میں منگل کے روز شدید بارشوں اور آسمان پر سیاہ بادلوں نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا، ہسپتال، اسکول اور عدالتیں بند کر دی گئیں جبکہ شہر کی سیڑھیاں تیز بہاؤ والے جھرنوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ کے محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ صبح 6 بجے سے 6 بجکر 59 منٹ تک آسمان پر تقریباً 10 ہزار بار بجلی چمکی، اور بارش کی شدت 90 ملی میٹر فی گھنٹہ تک رہی، جو نہ صرف شہر بلکہ ہمسایہ صوبے گوانگ ڈونگ کو بھی متاثر کرتی رہی۔ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہاڑی علاقوں سے پانی کے تیز ریلے نیچے کی جانب آتے ہوئے سیڑھیوں کو سفید جھاگ والے جھرنے میں تبدیل کر رہے ہیں، ہانگ کانگ کی پیچیدہ اور کثیرالمنزلہ شہری ساخت کے باعث پانی تیزی سے نیچے کی طرف بہتا رہا۔انتہائی خطرناک صورتحال کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے ‘بلیک’ یعنی سب سے بلند سطح کی بارش کی وارننگ سہ پہر 3 بجے تک بڑھا دی۔ہانگ کانگ کے سب سے بڑے ہسپتال کے باہر پانی ٹخنوں تک جا پہنچا، جس پر طبی حکام نے شہر بھر کے کلینکس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ماہرین موسمیات کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی سے منسلک شدید بارشیں اور مہلک سیلاب چین کے حکام کیلئے بڑھتی ہوئی آزمائش بن چکے ہیں، جن کے نتیجے میں ہلاکتیں، ہزاروں کی نقل مکانی اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان ہو رہا ہے ۔یہ طوفان اس ہفتے کے اختتام پر جنوبی چین میں آنے والے مہلک سیلاب کے فوراً بعد آئے ہیں، جن میں گوانگ ڈونگ میں 5 افراد ہلاک ہوئے ، اور 1300 سے زائد امدادی اہلکاروں پر مشتمل ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے اطلاع دی کہ منگل کی صبح تک گوانگ ڈونگ کے 4 بڑی دریا اتنا پانی سمیٹ چکے تھے کہ ان کے کنارے ٹوٹنے کے خطرات پیدا ہو چکے تھے ۔ریڈ وارننگ کی حدود میں آنے والے ہانگ کانگ، گوانگ ڈونگ اور مکاؤ صدر شی جن پنگ کے گریٹر بے ایریا منصوبے کی بنیاد ہیں، جس کا مقصد ہانگ کانگ کی مالی طاقت کو گوانگ ڈونگ کی صنعتی اور تکنیکی مہارت سے جوڑنا ہے ۔خطے کے ہوائی اڈوں پر پروازوں کی منسوخی کی شرح منگل کو تقریباً 20 فیصد رہی، جبکہ ہانگ کانگ-ژوہائی-مکاؤ پل پر حد نگاہ محدود ہونے کے باعث رفتار کی حد کم کر دی گئی۔ہانگ کانگ کا ہوائی اڈہ معمول کے مطابق کام کرتا رہا، تاہم کچھ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں اور مسافروں کو ہدایت دی گئی کہ صرف تصدیق شدہ فلائٹ شیڈول کے بعد ایئرپورٹ پہنچیں۔ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کھلا رہا، کیونکہ اس نے گزشتہ سال موسم کی پرواہ کیے بغیر کاروبار جاری رکھنے کی پالیسی اختیار کی تھی، تاہم عدلیہ نے اعلان کیا کہ عدالتیں، ٹریبونلز اور رجسٹری دفاتر کم از کم ‘بلیک’ الرٹ ختم ہونے کے 2 گھنٹے بعد تک بند رہیں گے ۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ ‘مسلسل بارش سے سڑکوں پر شدید پانی جمع اور ٹریفک جام ہو سکتا ہے ، عوام محفوظ مقامات پر رہنے کی کوشش کریں’۔واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں سالانہ اوسط بارش 2200 ملی میٹر کے قریب ہوتی ہے ، جس میں سے نصف سے زیادہ جون تا اگست کے دوران ہوتی ہے ۔تاہم تمام خبریں پریشان کن نہیں، ہانگ کانگ ڈزنی لینڈ نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا ہے کہ پارک کھلا ہے اور آج کی ‘فرینڈٹاسٹک! پریڈ’ حسبِ معمول منعقد ہوگی۔