ہانگ کانگ میں دوبارہ سڑکوں پر احتجاج کا آغاز

   

ہانگ کانگ ۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) احتجاجی مظاہرین آج دوبارہ ہانگ کانگ کی سڑکوں پر پہنچ گئے جبکہ انتخابات سے قبل احتجاج معطل کردیا گیا تھا۔ انہوںنے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیاکہ ایک ہفتہ کی جمہوریت حامی احتجاج کا خاتمہ نہیں ہوا ہے اور انتخابات میں انہیں زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ آج کے جلوسوں کے بعد پولیس اور احتجاجیوں میں دوبارہ جھڑپ کا آغاز ہوگیا۔ احتجاجیوں کا الزام ہیکہ ایک احتجاجی نے پولیس کی راستہ میں کھڑی ہوئی رکاوٹوں کو توڑ دیا تھا جس کی پولیس کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس کے نتیجہ میں باہمی جھڑپ کا آغاز ہوگیا۔ ہانگ کانگ کے شہریوں نے گذشتہ 6 ماہ سے پرہجوم احتجاج کیا ہے جس کی وجہ سے چین دوبارہ شہر ہانگ کانگ کو اپنے قبضہ میں نہیں لے سکا۔ چین کی حمایت یافتہ قائدین نے چند رعایتیں پیش کی تھیں جبکہ پولیس نے احتجاجیوں کے خلاف اپنی کارروائی میں شدت پیدا کردی ہے اور تشدد میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اتوار کے دن نکالے جانے والے جلوسوں میں سے ایک نے امریکی ارکان مقننہ نے اپنی تائید احتجاجیوں سے طلب کی تھی جبکہ احتجاجی مظاہرین نے کہا تھا کہ وہ انتخابات میں کامیابی کے بعد عہدیداروں پر دباؤ ڈالنا دوبارہ شروع کردیں گے۔ اتوار کے احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ رائے عامہ تشدد اور جھڑپوں میں تبدیل ہوجانے کے بارے میں عہدیداروں کو اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ ایک 13 سالہ لڑکی نے کہا کہ اس کے چار ارکان خاندان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرتے ہوئے اپنی جانیں ضائع کرچکے ہیں اور وہ بھی احتجاجیوں کی تعداد میں کم از کم ایک فرد کا اضافہ کرنے کی خواہشمند ہے۔ احتجاجی مظاہرین امریکی پرچم لہرارہے تھے اور امریکہ کا قومی ترانہ گن گنا رہے تھے۔