لانگ کانگ ۔ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہانگ کانگ کی انتظامی سربراہ کیری لام نے ہانگ کانگ کے چین کے ساتھ ’مجرموں کے تبادلے کے معاہدے‘ کو ’بے جان‘ قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت اس معاملے کو سنبھالنے میں مکمل ’ناکام‘ ہو گئی ہے۔ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے ایک نیا قانون منظوری کے لئے پیش کیا تھا جس کے بموجب ہانگ کانگ کے شہریوں کو چین مخالف سرگرمیوں کی پاداش میں بیجنگ انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اس بل کے سامنے آنے کے بعد ہانگ کانگ کے شہری فورا سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد شہر میں پر تشدد واقعات بھی دیکھنے میں آئے۔گذشتہ ماہ کے دوران کیری لام نے اس بل کو منسوخ کر دیا تھا مگر پھر بھی مظاہرین کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوسکا اور انہوں نے ہانگ کانگ کے معاملات میں چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت اور لام کے استعفیٰ کے لئے مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ہانگ کانگ کو 1997 میں برطانیہ نے چین کے حوالے کر دیا تھا ۔
