ہتک عزت مقدمہ: راہول گاندھی کا بے قصور ہونے کا ادعا

,

   

کانگریس لیڈر کو سورت میں شخصی حاضری سے استثنیٰ، مایوس سیاسی حریف مجھے خاموش کرنا چاہتے ہیں، راہول کا ریمارک

سورت ۔ 10 ۔ ا کتوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس قائد راہول گاندھی نے جو چند دن کے لئے ملک سے باہر تھے، چہارشنبہ کے دن انہوں نے ایک عدالت کے اجلاس پر حاضری دی اور فوجداری ہتک عزت مقدمہ میں جو ان کے خلاف درج کروایا گیا تھا، جو ان کے اس تبصرہ کے خلاف تھا، جس میں مبینہ طور پر انہوں نے کہا تھا کہ مودی کا خاندانی نام اکثر مجرموں کا خاندانی نام بھی ہے، بے قصور ہونے کا ادعا کیا۔ راہول گاندھی جوڈیشیل مجسٹریٹ بی ایچ کپاڈیا کی عدالت کے اجلاس پر حاضر ہوئے اور انہوں نے بے قصور ہونے کا ادعا کیا جبکہ عدالت نے ان سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ ان پر عائد الزامات تسلیم کرتے ہیں کہ انہوں نے بی جے پی کے رکن مقننہ کے خلاف بیان دیا تھا۔ سورت غربی کے پورنیش مودی نے یہ مقدمہ ان کے خلاف چلایا تھا ۔ راہول گاندھی کا بیان درج کرنے کے بعد ان کے وکلاء نے ایک عرضی پیش کی جس میں انہیں شخصی حاضری سے مستقل استثنیٰ دینے کے لئے درخواست کی جبکہ مودی کے وکلاء نے اعتراض کیا تھا کہ استثنیٰ کی درخواست نامناسب ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس درخواست پر فیصلہ 10 ڈسمبر کو سنائے گی۔ عدالت نے کہا کہ راہول گاندھی کو آئندہ سماعتوں میں شخصی طور پر حاضر ہونے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ مقدمہ کی پیشی اگلی تاریخ کو مقرر کی گئی ۔ کانگریس قائد نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا ’’میں آج سورت میں ہوں تاکہ ایک ہتک عزت مقدمہ میں عدالت کے اجلاس پر پیش ہوسکوں۔ میرے خلاف میرے سیاسی حریفوں نے مایوسی کے عالم میں مجھے خاموش کرنے کیلئے یہ مقدمہ دائر کیا ہے ۔

میں کانگریس کارکنوں کے محبت اور تائید کے لئے ان کا شکر گزار ہوں جو انہوں نے میرے ساتھ اظہار یگانگت کیلئے یہاں جمع ہوکر دیا ہے ‘‘۔ اپنی شکایت میں بی جے پی رکن مقننہ نے الزام عائد کیا تھا کہ کانگریس قائد نے پوری مودی برادری کو اپنے تبصروں کے ذریعہ رسوا کیا ہے جو انہوں نے جاریہ سال لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کئے تھے ۔ عدالت نے مقدمہ کو سماعت کیلئے قبول کیا اور کہا کہ ویاناڈ کے لوک سبھا رکن کے خلاف ہتک عزت مقدمہ کی سماعت کی جائے گی کیوں کہ بادی النظر میں مقدمہ درست معلوم ہوتا ہے ۔ کرناٹک کے شہر کولار میں 13 اپریل کو راہول گاندھی نے کہا تھا ’’نیرو مودی ، للت مودی ، نریندر مودی ۔ یہ کیسے ہوا کہ یہ تمام مشترکہ طورپر خاندانی نام مودی رکھتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ تمام چور اپنا مشترکہ خاندانی نام ’’مودی‘‘ تحریر کرتے ہیں‘‘۔ کانگریس قائد کے مقدمہ کی سماعت ایک اور عدالت جو احمد آباد میں واقع ہے، جمعہ کے دن کرے گی ۔ اسی طرح کا ایک اور مقدمہ آر ایس ایس / بی جے پی کارکنوں نے ان کے خلاف دائر کیا ہے۔ راہول گاندھی جو اسمبلی انتخابات برائے ہریانہ و مہاراشٹرا سے قبل بیرون ملک جانے کیلئے تنقید کا نشانہ بن گئے تھے، انہوں نے دونوں ریاستوں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرنے کے بعد بیرون ملک سفر کیا تھا۔ بی جے پی نے خاص طور پر ان کے غیر ملکی دوروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ کانگریس نے راہول گاندھی کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ تاہم ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اور خانگی زندگی میں فرق ہوتا ہے۔ نجی زندگی کا سیاست میں احترام کرنا ضروری ہے ۔ ایک اور اطلاع کے بموجب کانگریس قائد راہول گاندھی نے اپنے خلاف ہتک عزت مقدمہ کے سلسلہ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی حریف اتنے مایوس ہوگئے ہیں کہ انہیں خاموش کردینا چاہتے ہیں۔