لکھنؤ۔ 13جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت قانون بنائے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہجومی تشد د کا شکار اب صرف دلت،قبائلی،مذہبی اقلیتیں ہی نہیں بلکہ پولیس بھی اس کی شکار بن رہی ہے ۔ مایاوتی نے جمعرات کو یہاں جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہجومی تشدد ایک مہلک بیماری کی شکل میں ملک بھر میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا بی جے پی حکومتوں کے ذریعہ قانون کا راج نافذنہ کرنے کی وجہ سے ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کے اکا دکا واقعات پہلے بھی ہوا کرتے تھے ۔ لیکن اب یہ واقعات عام ہوگئے ہیں۔ جمہوریت کے پرتشدد بھیڑ میں بدل جانے سے مہذب سماج کے اندر تشویش کی لہر ہے ۔سپریم کورٹ نے بھی اس کا نوٹس لے کر مرکز و ریاستی حکومتوں کو اس ضمن میں ہدایات جاری کئے ہیں۔باوجود اس کے اس معاملے میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں قطعی سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہیں۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اترپردیش لا کمیشن کی یہ پہل استقبال کے لائق ہے کہ ہجومی تشدد کے واقعات پر لگام لگانے کے لئے الگ سے نیا قانون بنایا جائے ۔