قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے اور مستقبل کی حکمت عملی کی قطعیت کیلئے اندرون دو یوم اجلاس:مولانا جعفر پاشاہ
حیدرآباد۔30جون(سیاست نیوز) ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی ذمہ داریوں اور حکمت عملی کے سلسلہ میں ایوان فاضل و عاقلؒ میں مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے اہم اجلاس طلب کرتے ہوئے فوری طور پر حکمت عملی کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔ نمائندہ مسلم شخصیات کے اس اجلاس میں اندرون دو یوم ایک اور اجلاس طلب کرتے ہوئے حکمت عملی کے اعلان کا فیصلہ کیا گیا۔ ہجومی تشدد کے واقعات کی مذمت کے ساتھ اجلاس میں سیاسی قائدین کے کردار اور ملک میں قانون کی حکمرانی پر غور کیا گیا اورشرکاء اجلاس نے ہجومی تشدد کے واقعات میں ہونے والے اضافہ کی وجوہات کا جائزہ لینے اور انہیں روکنے کے لئے اقدامات کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے امت مسلمہ میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ ‘ مولانا مفتی عبدالمغنی مظاہری ‘مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم‘ مولانا مفتی غیاث رحمانی ‘ مولانا غیاث رشادی ‘ مولانا صفی احمد مدنی‘ مولانا محمد رحیم الدین انصاری ‘ جناب ضیاء الدین نیر‘ جناب محمد اظہر الدین کے علاوہ دیگر علماء کرام و عمائدین ملت اسلامیہ موجود تھے۔ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے بتایا کہ شمالی ہند میں جو واقعات رونما ہو رہے ہیں ان واقعات کے تدارک کے لئے یہ ضروری ہے کہ فوری حکمت عملی تیار کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ دو یوم میں ایک اور اجلاس منعقد کرتے ہوئے قطعی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔
باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اجلاس میں شریک ذمہ داران نے ہجومی تشدد کے خلاف مہم چلانے اور کاروائی کے لئے علحدہ بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان واقعات کی بنیادی وجوہات اور ان کے تدارک کے علاوہ قانونی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ پریس کانفرنس کے دوران اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ آئندہ چند ماہ کے دوران عیدالاضحی ہے اور اس موقع پر شمالی ریاستوں کے حالات کااعادہ جنوبی ہند کی ریاستوں میں بھی ہونے کا خدشہ ہے اسی لئے ابھی سے فوری طور پر عوام میں شعور اجاگر کرنے کے علاوہ انہیں مساجد سے جوڑنے کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے کہا کہ تبریز کے علاوہ شمالی ہند کی ریاستوں میں جو واقعات رونما ہو رہے ہیں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہاہے ان امور کا اس اجلاس میں جائزہ لیتے ہوئے حکمت عملی کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آئندہ دو یوم کے دوران حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔