کابل : افغانستان کے شہر ہرات کی مسجد میں دھماکہ ہوا ہے جس میں شہریوں سمیت طالبان کے حامی ایک امام ہلاک ہوئے ہیں۔خبر رساں اداروں روئٹرز اور اے ایف پی کے مطابق جمعہ کو ہرات پولیس کے ترجمان محمود رسولی نے کہا ہے کہ ’دھماکے میں کئی شہریوں اور گارڈز سمیت امام مسجد مجیب رحمان انصاری ہلاک ہو گئے ہیں۔‘محمود رسولی نے دھماکے میں مزید ہلاکتوں کے بارے میں نہیں بتایا۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ٹویٹ میں امام مسجد رحمان انصاری کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کو سزا دی جائے گی۔کسی گروہ نے فی الحال حالیہ حملے کی ذمہ داری نہیں قبول کی۔مجیب رحمان انصاری نے جون میں ہزاروں افراد پر مشتمل ایک اجتماع میں طالبان کی بھرپور حمایت کی تھی اور طالبان حکومت کی مخالفت کرنے والوں کی شدید مذمت کی تھی۔طالبان عموماً دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک میں سکیورٹی کے حالات بہتر ہوئے ہیں۔ تاہم طالبان کے دعوے کے برعکس گزشتہ کچھ عرصے میں متعدد دھماکے ہو چکے ہیں جن میں مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اقوام متحدہ نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے دھماکوں پر تشویش کو اظہار کیا ہے۔ان میں سے چند دھماکوں کی ذمہ داری داعش کی مقامی شاخ ’خراسان‘ نے قبول کی ہے۔
