ہریانہ حکومت ڈرامہ بند کرے اور وائی پورن کمار خودکشی معاملے میں وعدہ پورا کرے : راہول

   

چنڈی گڑھ، 14 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو یہاں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے سینئر افسر وائی پورن کمار کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد ہریانہ حکومت پر وعدہ خلافی اور متاثرہ خاندان پر دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا۔کانگریس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور خاندان کے لیے انصاف اور وقار کو یقینی بنایا جائے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے مسٹر پورن کمار کی خودکشی کے بعد خاندان سے جو وعدے کئے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اپنے والد کو کھو دیا ہے وہ کافی دباؤ میں ہیں۔ یہ ایک دلت خاندان ہے اور ان کے ساتھ برسوں سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف خاندانی معاملہ نہیں ہے بلکہ ملک بھر کے لاکھوں دلت بھائیوں اور بہنوں کے لیے تشویش کا باعث ہے ۔ آج غلط پیغام جا رہا ہے کہ کوئی کتنا ہی قابل کیوں نہ ہو اسے پھر بھی ظلم کا شکار بنایا جاتاہے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت کو اپنا وعدہ پورا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے بچیوں سے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیجئے ، یہ تماشہ بند کیجئے ۔واضح رہے کہ مسٹر پورن کمار نے اپنے خلاف امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے خودکشی کر لی تھی۔ اپنے سوسائڈ نوٹ میں انہوں نے ہریانہ کے 14 سینئر افسران پر امتیازی سلوک کے الزام لگائے تھے ۔

راہول گاندھی کو عدالت سے بڑی راحت
سلطانپور 14 اکتوبر (یو این آئی) اتر پردیش کے ضلع سلطانپورکی فاسٹ ٹریک کورٹ (دوم) نے منگل کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو بڑی راحت دیتے ہوئے 2013 کے ایک معاملے میں ان کے خلاف دائر نگرانی عرضی کو خارج کر دیا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق معاملہ اکتوبر 2013 کا ہے ، جب اندور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران راہول گاندھی نے مظفر نگر فسادات کا ذکر کرتے ہوئے مسلم نوجوانوں پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے تعلق رکھنے کا متنازع بیان دیا تھا۔ اس بیان کے خلاف ایڈوکیٹ محمد انور نے شکایت درج کرائی تھی۔ اُس وقت راہول گاندھی کانگریس کے نائب صدر تھے ۔
اس کیس میں محمد انور کے علاوہ راجا رام اپادھیائے اور وِشال برنوال نے بھی گواہی دی تھی۔ اس معاملے میں اسپیشل مجسٹریٹ شبھم ورما نے 30 جنوری کو شکایت کو خارج کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف محمد انور نے ضلع جج کی عدالت میں نگرانی عرضی داخل کی تھی۔ منگل کو راہول گاندھی کے وکیل کاشی پرساد شکلا نے عدالت میں اپنا موقف پیش کیا۔ دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد فاسٹ ٹریک کورٹ دوم کے جج راکیش نے نگرانی عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔