ہریانہ میں بیروزگاری عروج پر ، نوجوان ڈنکی راستہ اختیار کرنے پرمجبور

   

کسان اپنی زرعی اراضیات فروخت کررہے ہیں، راہول گاندھی کا انتخابی ریالی سے خطاب
چندی گڑھ۔ ‘ڈنکی’ نامی غیر قانونی امیگریشن تکنیک جسے لوگ امریکہ یا یورپ میں روزگار کی تلاش کے لیے اپناتے ہیں، ہریانہ میں ایک بڑا انتخابی مسئلہ بن گیا ہے جہاں 5 اکتوبرکو قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن (ایل او پی) راہول گاندھی انتخابی میٹنگوں میں ڈنکی کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ریاست میں مبینہ طور پر بے روزگاری نوجوانوں کے غیر قانونی طور پر بیرون ملک سفرکرنے کی وجہ ہے۔ ماہرین زرعی بحران کو ریاست میں بے روزگاری کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں یہاں تک کہ جب خاندانوں کے پھیلنے کے ساتھ ساتھ کھیتوں کی زمینیں تیزی سے چھوٹی ہوتی جا رہی ہیں اورکھیتوں کے بڑھتے ہوئے میدانوں کی وجہ سے معقول روزی کمانا ناممکن ہو جاتا ہے ، لہذا، ‘ڈنکی’ راستے کے اردگرد پریشان کن کہانیوں کے باوجود، مغربی دنیا میں ایک بہتر زندگی کی امید نوجوانوں کے لیے خاص طور پر پنجاب، ہریانہ اور گجرات کے لیے ایک زبردست لالچ ہے۔ ٹریول اور امیگریشن ایجنٹس مسلسل نئے طریقے اختیار کررہے ہیں تاکہ نوجوان خواہشمندوں کو دریاؤں اور جنگلوں کو عبورکرکے دوسرے ممالک کے ذریعے امریکہ اور یورپی ممالک میں داخل کر سکیں۔ رپورٹس کے مطابق تارکین وطن امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کے لیے کڑکتے سورج کے نیچے میکسیکو سے 1500 میل کا سفر طے کرتے ہیں۔ 2023 کے آخر تک امریکہ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد ریکارڈ حد تک پہنچ گئی۔ لہٰذا ایل او پی راہول گاندھی تارکین وطن کی حالت زارکے بارے میں ایک حقیقی کہانی بیان کرتے ہوئے اپنی کانگریس پارٹی کے لیے ووٹ حاصل کرنے کی رفتار بڑھا رہے ہیں جنہوں نے ڈنکی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ گاندھی حکمراں بی جے پی پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ ملازمتیں فراہم کرنے میں مبینہ طور پر ناکامی کے ذریعہ نوجوانوں کے ساتھ سنگین ناانصافی کر رہی ہے۔ ہر انتخابی ریلی میں رائے دہندگان کو یہ بتانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا کہ ہریانہ کے نوجوان کیوں ‘ڈنکی’ کا رخ کرتے ہیں، راہول گاندھی یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ ہریانہ میں لاکھوں خاندان بے روزگاری کی بیماری کی قیمت چکا رہے ہیں۔ میرے امریکہ کے دورہ کے دوران میں نے ہریانہ کے ان نوجوانوں سے ملاقات کی جو اپنے خاندانوں سے دور ایک غیر ملک میں جدوجہد کر رہے ہیں، راہول گاندھی نے انتخابی ریلی میں ہجوم کو سمجھاتے ہوئے کہا۔ انتخابی میدان میں راہول گاندھی کرنال ضلع کے گھوگری پور گاؤں میں اترے اور امریکہ میں مقیم ایک شخص کے خاندان سے ملاقات کی جس سے وہ حال ہی میں امریکہ میں ملے تھے۔ ملاقات کے دوران کانگریس ایم پی نے امیت کمار سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے گھر جائیں گے ۔