ہریانہ میں ڈاک ٹکٹ اور قدیم سکّے جمع کرنے کا شوقین

   

نادر و نایاب سکّوں کا ذخیرہ، ستیش کا مختلف ریکارڈ
حیدرآباد 7 ڈسمبر (سیاست نیوز) دنیا میں کچھ لوگوں کو منفرد اشیاء جمع کرنے کا شوق ہوتا ہے جیسے ڈاک ٹکٹ، قدیم زمانے کے سکّے وغیرہ۔ ایک ایسے ہی شخص ستیش سنگھل 21 سالہ جن کا تعلق ہریانہ سے ہے وہ پرانے اور نایاب سکّے اور نوٹ جمع کرنے کے شوقین ہیں۔ انھوں نے سکّے اور نوٹ جمع کرتے ہوئے ایک ریکارڈ درج کیا بلکہ وہ اپنے گھر کو سکّوں کے عجائب گھر میں تبدیل کردیا ہے۔ فریدآباد میں رہنے والے ستیش سنگھل 2004ء سے سکّے اور کرنسی نوٹ جمع کررہے ہیں۔ انھیں اپنے گھر میں کچھ پرانے سکّے ملے جس کے بعد انھوں نے انھیں محفوظ کرتے ہوئے قدیم اور نادر سکوں اور کرنسی نوٹوں کو جمع کرنا شروع کیا۔ فی الحال ستیش کے پاس 100 سے زیادہ غیر ملکی کرنسی، ہندوستانی سکّے، خصوصی نمبروں والے نوٹ اور خاص مواقع پر ہندوستانی حکومت کے جاری کردہ سکّوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ ستیش کے پاس بادشاہوں کے زمانے میں گردش کرنے والے سکّے بھی موجود ہیں۔ 1839ء میں جاری ہونے والا ایک سکّہ ہے۔ اس نے 120 قسم کے ایک روپئے کے سکّے، دو روپئے کے 60 اقسام اور پانچ روپئے کے سکّے کے 88 اقسام جمع کیں۔ اس نے حکومت کی طرف سے جاری کردہ 1000 روپئے اور 500 روپئے کے سکّے، گرو گوبند سنگھ جینتی کے موقع پر جاری کئے گئے 350 روپئے کے سکّے، تانیا ٹوپے کی یاد میں جاری کئے گئے 200 روپئے کے سکّے بھی جمع کئے۔ ستیش کے پاس ہندوستان کے پہلے وزیراعظم جواہرلال نہرو کے یوم پیدائش کے موقع پر جاری کئے گئے 100 روپئے، 20 روپئے، 5 روپئے اور 1 روپیہ کے سکوں کا ایک مکمل سیٹ ہے۔ کرنسی نوٹوں پر 000000 ، 000001 ، 000002 ، 000003 ، 000004 ، 000006 جیسے خصوصی نمبروں کے ساتھ 100000 ، 200000 ، 300000 ، 400000، 500000 سیریز کے علاوہ 123456 ، 00100، 00200، 00300، 00400 جیسے سیکوینز نمبرات کے کرنسی نوٹ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ 786 نمبر والے نوٹ بھی ہیں۔ ستیش نے صرف ایک طرف چھپا ہوا نوٹ اکٹھا کیا جو ہانگ کانگ میں ابھی تک گردش میں ہے۔ ستیش جنھوں نے بھاری مقدار میں اس طرح کے نایاب سکّے جمع کئے اور ایک ریکارڈ بنایا ہے۔ انھوں نے لمکا بُک آف ریکارڈس اور انڈیا بُک ریکارڈ میں جگہ حاصل کی ہے۔ اس کارنامہ کو انجام دینے میں ان کی بیوی وندنا نے بھی اہم رول ادا کیا تھا۔ ان کے انتقال کے بعد ستیش بیوی کی یاد میں سکّے جمع کررہے ہیں۔ (ش)