ہریانہ میں کھلے مقام پرنماز کیخلاف پھر احتجاج، 30 افراد زیرحراست

,

   

نئی دہلی: دہلی سے متصل ہریانہ کے گروگرام میں کھلی جگہ پرنماز کا معاملہ جمعہ کو بڑھتا جارہا ہے۔ تاہم پولیس نے جمعہ کو 37 مقامات پر نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے لیکن کچھ ہندو تنظیمیں گزشتہ پانچ ہفتوں سے نماز کے دوران ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آج جیسے ہی نماز جمعہ کا وقت ہوا، ہندو تنظیم کے ارکان نماز کی جگہ پر پہنچے اور نعرے بازی شروع کردی۔پولیس نے مجموعی طور پر 30 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔غور طلب ہے کہ اس سے قبل گزشتہ جمعہ کو اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی تھی جب گروگرام کے ہی سیکٹر 12-A میں ایک پرائیویٹ پراپرٹی میں نماز ادا کر رہے مسلمانوں پر ایک ہجوم نے حملہ کردیا تھا، جس میں مبینہ طور پر بجرنگ دل کے کارکنان بھی شامل تھے۔مقامی وکیل کلبھوشن بھاردواج بھی ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے گزشتہ ہفتے سیکٹر 12-Aمیں نماز کی مخالفت کی تھی، جن کی پولیس والوں سے بحث ہوئی تھی۔