ڈنکی روٹ کے ذریعہ امریکہ جانے کی کوشش مہنگی ثابت ہوئی
کمانے کیلئے غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کا خوفناک انجام
کیتھل(ہریانہ )۔2نومبر ( ایجنسیز ) ہریانہ کے کیتھل کے رہنے والے یوراج کی ڈنکی روٹ سے امریکہ جانے کی کوشش مہنگی ثابت ہوئی۔ اسے وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں یرغمال بنا کر قتل کر دیا گیا۔ہریانہ میں کیتھل کے موہنا گاؤں کے ایک کسان کا 18 سالہ بیٹا یوراج نوکری کی تلاش میں گذشتہ اکتوبر میں ڈنکی روٹ سے امریکہ گیا تھا۔ اسے مبینہ طور پر گوئٹے مالا میں ا سمگلروں نے یرغمال بنا کر قتل کر دیا تھا۔ مقتول کے اہل خانہ نے ہفتہ کو اس واقعے کی جانکاری دی۔یوراج کے ماموں گرپریت سنگھ کے مطابق یوراج کے خاندان کو کچھ دن پہلے اس کی موت کی جانکاری ملی جب ایک ڈونکر نے انہیں یوراج اور پنجاب کے ایک اور نوجوان کی تصاویر کے ساتھ موت کا سرٹیفکیٹ بھیجا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں قتل کر دیا گیا ہے۔گرپریت نے کہا کہ یوراج نے 12ویں جماعت کا امتحان پاس کر لیا تھا اور وہ امریکہ جانے کے لیے کافی پرجوش تھا۔ ہریانہ کے تین ٹریول ایجنٹوں نے اپنے نیٹ ورک کے دوسرے رابطوں کے ذریعے محفوظ سفر کا وعدہ کر کے خاندان سے بڑی رقم لی۔ اس کے بعد ڈونکرز نے یوراج کے گھر والوں سے تاوان کا مطالبہ کیا۔40 سے 50 لاکھ روپے ادا کیے۔انہوں نے ایجنٹس کے ذریعہ ڈونکرز کو پیسے بھی بھیجے لیکن وہ رقم ان تک کبھی نہیں پہنچی۔ اس کے بعد ایک ڈونکر نے اس کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور دعویٰ کیا کہ یوراج کو قتل کر دیا گیا ہے۔ اس نے اپنے دعوے کا ثبوت فراہم کرنے کے لیے تین لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ رقم بھیجنے کے بعد ڈونکر نے انہیں ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور تصاویر بھیجیں۔ مجموعی طور پر خاندان نے یوراج کو امریکہ بھیجنے کیلئے ٹریول ایجنٹس اور ڈونکرز کو 40 سے 50 لاکھ ادا کیے۔ ابھی چند روز قبل ایک ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا جس میں کرنال کے دو نوجوانوں کو ایران کے شہر تہران میں یرغمال بنایا گیا تھا اور ان پر تشدد کی ویڈیوز ان کے اہل خانہ کو بھیجی گئی تھیںجن میں رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ڈونکرز کون ہوتے ہیں؟”ڈونکر” کی اصطلاح سے مراد انسانی اسمگلر ہیں جو بغیر کسی دستاویزات کے لوگوں کو غیر قانونی طریقوں سے ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کرتے ہیں۔ ایسے راستے خطرات سے بھرے ہوتے ہیں۔ جوانوں کو جنگلوں، کیچڑ اور ندیوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایسے غیر قانونی راستوں سے ان کے منزل تک پہنچنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ اس کے باوجود ہریانہ کے بہت سے نوجوان اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرکے اور اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ان راستوں پر چلنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ہریانہ کے علاوہ ملک کی مختلف ریاستوں سے نوجوان اکثر غیر قانونی راستوں سے امریکہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اب امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ نے ایسے افراد کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی شناخت کر کے گرفتار کیا جا رہا ہے اور انہیں ملک بدر کر دیا جا رہا ہے۔ اسی طرح چند روز قبل ہریانہ کے 50 نوجوانوں کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔موجودہ حالات میں کمانے کیلئے غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کا خوفناک انجام ہورہا ہے۔