سونی پت کے ایک انتخابی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لاک کٹھر نے سونیا گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا ہے، ان کے بیان سے انکے سوچ کی عکاسی ہوتی ہے، اور وہ بیان اس وقت دے رہے جب وہ ایک عورت امیدوار کی تائید میں تقریر کر رہے تھے اسی اسٹیج ان کے اس نازیبا تبصرہ سے معلوم ہوتا ہے کہ انکی عورتوں کے متعلق کیا سوچ ہے۔
۔کانگریس اس ویڈیو کو اپنے ٹویٹ اکاونٹ سے شیر کرکے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، اور اپنی سخت ناراض گی کا اظہار کیا ہے۔
कांग्रेस अध्यक्ष श्रीमती सोनिया गांधी जी के खिलाफ अपने तुच्छ बयान, महिलाओं के अपमान और असामाजिक सोच के लिए मुख्यमंत्री खट्टर को देश की समस्त महिलाओं से माफी मांगनी चाहिए।#MaafiMaangoKhattar pic.twitter.com/zxBzeLQjqU
— Congress (@INCIndia) October 14, 2019
آپ کو بتادیں کہ اقتدار کی ہوس رکھنے والی بھاجپا سرکار اقتدار کےلیے اتنی ذیلی سطح کی بھی سیاست کرتے ہوئے کبھی پیچھے نہیں ہٹتی۔
اپ کو بتادیں سونی پت کی انتخابی ریلی کے دوران کٹھر نے یہ کہا تھا کہ جب کانگریس کو صدر کی تلاش تھی تو پورے ملک میں انہوں نے دورے کئے جب کوئی نہیں ملا تو سونیا گاندھی کو ہی صدر بنایا، کودھا پہاڑ نکلا چوہا کے مانند ہوگیا۔ کٹھر کے اس بیان کی چو طرفہ مذمت کی جا رہی۔
دوسری جانب مہیلا کانگریس نے بھی ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لا کھٹر کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ مہیلا کانگریس نے بیان جاری کر کے وزیر اعلیٰ کھٹر سے فوری معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے بیان میں مہیلا کانگریس نے لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ کھٹر کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اور ان کے پارٹی کی خواتین کے بارے میں کیسی سوچ ہے۔ ۔