ہری دوار کے کالج میں افطار پر بجرنگ دل کا ہنگامہ

   

مسلم طلباء کو کالج سے خارج کرنے کا مطالبہ، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
ہری دوار: اتراکھنڈ کے ہری دوار میں واقع رشی کل آیورویدک کالج میں کچھ مسلم طلبہ کی جانب سے رمضان کے موقع پر افطار کے انعقاد پر بجرنگ دل کے کارکنوں نے ہفتہ 8 مارچ کو ہنگامہ کھڑا کردیا اور احتجاج کیا۔پولیس نے احتجاجیوں کو خاموش کرایا، جس کے بعد مظاہرین کیمپس سے چلے گئے۔ تاہم، اس سے پہلے انہوں نے ہنگامہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر تین دن کے اندر اس معاملے میں کارروائی نہ کی گئی تو وہ مزید سخت احتجاج کریں گے۔کچھ مسلم طلبہ نے جمعہ کو کالج کیمپس میں افطار کا اہتمام کیا تھا۔ بجرنگ دل کے عہدیدار امیت کمار نے الزام لگایا کہ کالج کیمپس میں باہر کے لوگوں کو بلانے کی سازش کے تحت ہندو مذہبی شہر میں افطار منعقد کیا گیا ۔بجرنگ دل کے عہدیدار نے کہا کہ رشی کل آیورویدک کالج تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ اس میڈیکل کالج کو پنڈت مہامنا مدن موہن مالویہ نے قائم کیا تھا۔ ملک بھر سے طلبہ یہاں میڈیکل تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میونسپل قوانین کے تحت ہری دوار علاقہ میں غیر ہندوؤں کے لیے اس طرح کے کسی بھی پروگرام کے انعقاد پر پہلے سے ہی پابندی ہے۔کمار نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ مذہبی شہر میں اسلامی جہاد کے تحت سازش کی جا رہی ہے۔ اگر کالج انتظامیہ نے تین دن کے اندر طلبہ کے اخراج کے لیے قدم نہیں اٹھایا تو بجرنگ دل سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوگا۔ رشی کل آیورویدک کالج کے ڈائرکٹر ڈی سی سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ انہیں شکایت ملی ہے کہ کچھ طلبہ نے انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کیمپس میں افطار کا اہتمام کیا تھا۔ سنگھ نے کہاکہ کچھ طلبہ وہاں کھانے پینے کا سامان لے کر آئے تھے، لیکن ہم نے جا کر اسے روک دیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کالج کے اساتذہ کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔