ہر بات عوام پر ظاہر نہیں کی جاسکتی : امیت شاہ

,

   

این سی پی سربراہ شردپوار سے گجرات میں خفیہ ملاقات کے تعلق سے پوچھنے پر مرکزی وزیر کا ریمارک

نئی دہلی : مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے گزشتہ روز عوام کو شش و پنج میں مبتلا کردیا اور صدر این سی پی شردپوار کے ساتھ مبینہ خفیہ میٹنگ کے بارے میں کوئی بھی تبصرہ سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ہر بات عوام پر ظاہر نہیں کی جاسکتی۔ دونوں قائدین کی یہ ملاقات مہاراشٹرا میں مخلوط حکومت کو درپیش بحران کے درمیان اہمیت کی حامل ہے۔ اخباری نمائندوں نے امیت شاہ سے خفیہ میٹنگ کے بارے میں کئی سوال کئے لیکن اُنھوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا بلکہ یہ ریمارک کیاکہ عوام کو ہر بات نہیں بتائی جاسکتی۔ حتیٰ کہ امیت شاہ نے این سی پی سربراہ شردپوار کے ساتھ اپنی میٹنگ کی اطلاعات کی تصدیق سے بھی احتراز کیا۔ مہاراشٹرا میں ریاستی وزیرداخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف ممبئی کے سابق کمشنر پولیس پرمبیر سنگھ کی جانب سے کرپشن کے مبینہ الزامات پر ہفتہ عشرہ سے شدید بحران جاری ہے۔ اِس کے علاوہ اِس میٹنگ کا پس منظر انیل دیشمکھ کا اعلان بھی ہے جس میں اُنھوں نے انکشاف کیاکہ ہائیکورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج کے ذریعہ خود اُن کے خلاف عائد بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کرائی جائے گی۔ امیت شاہ ۔ شردپوار میٹنگ سے ایک روز قبل ہی شیوسینا کے ترجمان سامنا نے ریاستی مخلوط حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ وہ الزامات کا جواب دینے سے قاصر رہی ہے۔ نیز الزامات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے اِس کی کوششیں بھی ناکافی ہیں۔ 24 مارچ کو دیویندر فڈنویس کی قیادت میں بی جے پی قائدین کے وفد نے ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرتے ہوئے اُنھیں ایک یادداشت حوالے کی تھی جس میں بیان کیا گیا کہ مخلوط وکاس اگھاڑی حکومت اقتدار کا اخلاقی حق کھوچکی ہے۔