ہر بخار ’’ کورونا ‘‘ نہیں ہوتا ، ہنوز غفلت و لاپرواہی خطرناک

   

اپنی مرضی سے ادویات کا استعمال مہلک ثابت ہوسکتا ہے ، احتیاط اور چوکسی ضروری ، عوام کو ڈاکٹرس کا مشورہ

سنگاریڈی:۔ عالمی وباء کورونا وائرس کی دوسری لہر انتہائی شدید ہے جس سے ملک بھر میں لاکھوں افراد متاثر اور ہزارہا فوت ہوئے ہیں۔ دوسری لہر میں کورونا کی علامتیں کچھ مختلف ہیں اور چند کیسس میں تو علامتیں بھی ظاہر نھیں ہوئے ہیں ان حالات میں عوام کو اپنی صحت سے متعلق بہت زیادہ چوکس رہنے اور احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہیکہ سردی بخار کھانسی اعضاء شکنی کی شکایت ہو تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈاکٹر کے مشورہ پر کورونا ٹسٹ کروائں۔ یہ صحیح ہیکہ ہر بخار کورونا نہیں ہوتا لیکن مرض کی تشخیص کا کام ڈاکٹر کا ہے عوام کا نہیں۔ عوام اپنا علاج خود ہرگز نہ کریں۔ عوام کا اپنی مرضی اور اندازے سے ادویات کا استعمال خطرناک اور مرض سے غفلت و پہلوتہی برتنا مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ کورونا کی ابتدا ئی علامتیں ظاہر ہونے پر ہی علاج شروع کرنے پر اس مرض پر آسانی کے ساتھ قابو پایا جاسکتا ہے۔ تاخیر کرنے پر پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ چنانچہ عوام بخار یا کوئی ایک بھی علامت ظاہر ہو جاے تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں بعض مریضوں کی کورونا ٹسٹ رپورٹ منفی آرہی ہے ایسے مریضوں میں انفیکشن چیک کرنے مختلف ٹسٹ تجویز کئے جاتے ہیں اور اس کی رپورٹس کی بنیاد پر علاج کیا جاتا ہے۔ کورونا کا ابتدا میں علاج شروع کرنے سے آکسیجن جیسی صورتحال پیدا نہیںہوگی چنانچہ عوام گھبرانے کے بجاے ڈاکٹر سے ملاقات کرتے ہوے فوری علاج شروع کریں اور ان کے مشورہ پر عمل کریں۔ کورونا مریض اچھی پروٹین سے بھر پور غذا کا استعمال کریں۔ کورونا سے شفاء یاب بھی اچھی غذا کے ساتھ صحت کا خاص خیال رکھیں۔ صرف مریض ہی نھیں بلکہ تمام افراد کو اپنی ایمیونٹی بڑھانے والی غذا کا استعمال اور کم از کم نصف گھنٹہ چہل قدمی کرنا چاہئے۔ ڈاکٹرس نے عوام سے اپیل کی کہ لاک ڈاون پر سختی سے عمل کریں غیر ضروری باہر نہ نکلیں اگر اشد ضروری کام ہو تو باہر جاتے وقت ڈبل ماسک لگایں’ بہر صورت جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں’ مصافحہ نہ کریں’ بھیڑ بھاڑ والی جگہ سے دور رہیں’ ہاتھ سنیٹائز کرتے رہیں’ نہ خود کسی کے پاس جائیں اور نہ کسی کو اپنے پاس آنے دیں’ گھروں میں صاف صفائی کا خیال رکھیں’ کسی بھی قسم کی تقریب میں شرکت سے اجتناب کریں اور جلد از جلد ویکسن لے لیں۔احتیاطی تدابیر ہی اس موذی مرض سے محفوظ رہنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔