کوئی عمل قربانی کا بدل نہیں ہوسکتا، مفتی عبدالفتاح عادل کا خطاب
حیدرآباد۔ کوئی عمل قربانی کا بدل نہیں ہوسکتا، رفاہی کاموں کی اہمیت اپنی جگہ لیکن صاحب نصاب مسلمان کا قربانی کے دنوں میں قربانی چھوڑ کر دوسرے اعمال صالحہ انجام دینا اسلامی شریعت کی روح اور مزاج کے خلاف ہے۔ صاحب حیثیت مسلمان پر قربانی ہی واجب ہے ۔ لہذا کورونا وائرس کو بہانہ بناکر قربانی کے عمل سے اجتناب نہ کیا جائے۔ قربانی کے دنوں میں اللہ کے نزدیک قربانی سے زیادہ کوئی عمل محبوب و پسندیدہ نہیں ۔ ویسے بھی ایک مسلمان کی پہچان اور شناخت ہی اس معنیٰ میں ہے کہ سخت سے سخت حالات میں بھی احکام الٰہی سے گریز نہیں کرسکتا۔ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی نے مسجد حفیظیہ ریاست نگر میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے وقت، حالات اور طاقت و حکومت کی ذرہ برابر بھی خدا کے حکم کے مقابلہ میں پرواہ نہیں کی اور اتنے سخت حالات کے باوجود بھی آپ ؑ نے خدا کے فرمان کوخدا کے بندوں تک پہونچایا بھی اور خود بھی پیغام الٰہی پر عمل کرنے کیلئے ہمیشہ کمر بستہ رہے۔ آپؑ کی ایثار و قربانی فداکاری کی تاریخ عالم میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ فداکاری کے اسی جذبہ کے پیش نظر نہ صرف یہ کہ آپؑ اپنی جان قربان کرنے کیلئے تیار ہوگئے بلکہ اپنے اہل و عیال کو بھی قربانی کے لئے پیش فرمادیا، اور یہ بتادیا کہ مومن فقط احکام الٰہی کا پابند ہوتا ہے ، حکم رب کے سوا ساری چیزیں اس کے سامنے ہیچ ہیں۔