ڈھاکہ: جب شاہ جہان بویا پہلی بار جیل گئے تو ان پر ایک قتل کا الزام تھا، کئی دہائی بعد جب وہ رہا ہوئے تو وہ بنگلہ دیش کی تاریخ کے ایک ایسے جلاد بن چکے تھے جن کے ہاتھوں درجنوں لوگ دنیا سے گئے۔ہر پھانسی کے بعد گائے اور مرغی کے گوشت کے علاوہ پْلاؤ بطور انعام دیا جاتا رہا جبکہ ہر بار ان کی 42 سالہ مجموعی قید کے دورانیے میں بھی رعایت دی جاتی رہی۔ یہ سلسلہ تب تک چلا جب تک ان کی سزا پوری نہیں ہو گئی اور ایک روز پھر انہیں رہا کر دیا گیا۔رہائی کے بعد شاہ جہان بویا کے ساتھ ہوئی بات چیت کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔70 برس کی عمر میں بھی مضبوط جسم کے مالک اور گھنی مونچھیں رکھنے والے شاہ جہان بویا نے میڈیا کو بتایا کہ ’کچھ لوگ مر جاتے ہیں اور کچھ دعوت کا لطف اٹھاتے ہیں۔