ہر ہندوستانی کو ٹریک کرنے 360 ڈگری ڈیٹابیس کی تیاری

,

   

٭ آدھار کا استعمال کرنے مودی حکومت کا منصوبہ
٭ خود کار طریقہ سے نقل مقام، پتہ کی تبدیلی ، شادی و مالی موقف کا حصول

نئی دہلی ۔ /17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی حکومت ہر ایک ہندوستانی شہری کی تمام تفصیلات کے حصول کا احاطہ کرنے والے خود کار تازہ ترین ڈیٹابیس کی تیاری کے آخری مرحلہ میں ہے ۔ اس طریقہ کار کے ذریعہ زائد از 1.2 بلین رہائشیوں میں ہرایک کی زندگی کے تمام پہلوؤں کی جانچ کی جاسکے گی ۔ ماضی میں ایسے سرکاری دستاویزات کا انکشاف نہیں کیا گیا تھا ۔ مودی کے دفتر شاہی کے عہدیداروں اور مشیروں کے منصوبوں کو اگر دیکھا گیا تو اس نئے طریقہ کار کے ذریعہ اس بات کی جانچ خودبخود ہوجائے گی جب کوئی شہری مختلف شہروں کے درمیان سفر کرتا ہے ۔ ملازمت تبدیل کرتا ہے ۔ نئی پراپرٹی خریدتا ہے تو اس کا پتہ خودبخود چل جائے گا ۔ خاندان میں کسی کی پیدائش ، کسی کی موت ، شادی کرنے اور سسرال کے گھر جانے کا بھی اس کے ذریعہ آٹومیٹک پتہ چل جائے گا ۔ انٹر آپریٹر اپیلٹی آف ماڈل ڈیٹا بیس سسٹمس کا مطلب اس کے ذریعہ حاصل کئے جانے والے ڈیٹا کی کوئی ٹیکنیکی حد نہیں ہوگی اور اس کی فہرست تیار ہوجائے گی ۔ مثال کے طور پر /4 اکٹوبر 2019 ء کو منعقدہ ایک اجلاس میں نیتی آیوگ کے اسپیشل سکریٹری نے ہر ایک گھر کو جیوٹیاگنگ کرنے اور اس کو بھوونا سے مربوط کرنے کی تجویز پیش کی تھی ۔ بھوونا ویب کی بنیاد پر تیار کیا گیا جیو ۔ سائپٹیل پورٹل ہے جس کو انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے تیار کیا گیا ہے ۔ پانچ سال کے عرصہ میں تیار کیا گیا مجوزہ نیشنل سوشیل رجسٹری کو ہندوستانی میڈیا کی جانب سے 2011 ء کی سماجی ۔ معاشی طبقاتی مردم شماری (ایس ای سی سی ) کو تازہ ترین کرنے کی معمول کی مشق قرار دیا گیا ہے جس کا مقصد موافق غریب سرکاری اسکیمات کے غلط استعمال کو روکنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان اسکیمات کے فوائد حقیقی افراد تک پہنچ سکیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ وزارت دیہی ترقیات ایس ای سی سی کیلئے ذمہ دار ہے جو مزید یہ تاثر دینے میں مدد کررہی ہے کہ ایس ای سی سی کو تازہ ترین کرنا دفتر شاہی کا بے ضرر کام ہے ۔ سرینواس کوڈالی کی جانب سے قانون حق معلومات کے ذریعہ حاصل کردہ دستاویزات کے مطابق مودی حکومت ہر ہندوستانی کو ٹریک کرنے اور اس کی تفصیلات معلوم کرنے کے لئے 360 ڈگری کا ڈیٹا بیس تیار کررہی ہے ۔ حکومت ہر ہندوستانی کی معلومات خود کار طریقہ سے حاصل کرنے کے لئے آدھار کے استعمال کا منصوبہ رکھتی ہے ۔