ہزاروں یوکرینی روسی جیلوں میں اذیت کا شکار

   

Ferty9 Clinic

ماسکو : روس کے ایک حراستی مرکز میں یوکرین کے کچھ شہری سخت سردی میں علی الصبح بیدار ہوئے اور ایک ہی غسل خانے کے سامنے قطار میں کھڑے ہو گئے۔ پھر انہیں بندوق کی نوک پر مویشیوں کے ٹریلر میں لاد دیا گیا۔ ان شہریوں نے اگلے بارہ گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ وقت روسی فوجیوں کیلئے اگلے مورچوں پر خندقیں کھودنے میں گزارا۔ ان میں سے متعدد شہریوں کو روسی فوجی یونیفارم پہنایا گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں نشانہ بنا یا جا سکتا تھا۔ شہر کا ایک سابق منتظم بڑے سائز کے جوتے پہنے ان کی نگرانی کرتا رہا اور جب دن بیتا توسخت مشقت کی وجہ سے ان کے ہاتھ برف سے منجمد پنجوں جیسے ہو گئے تھے۔ اس مقام سے قریب ہی زاپورڑیا کے مقبوضہ علاقہ میں مزید یوکرینی شہریوں نے اپنے ان ساتھی قیدیوں کیلئے منجمد زمین میں اجتماعی قبریں کھودیں جو زندہ نہیں بچ سکے تھے۔ ایک شخص نے کھدائی سے انکار کیا تو اسے موقع پر ہی گولی مار دی گئی اور یوں قبر کیلئے ایک اور لاش کا اضافہ ہو گیا۔ یہ منظر نامہ ہے روس اور اس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں ہزاروں یوکرینی شہریوں کا جنہیں حراست میں لے کر روس کی جیلوں میں بنائے جانے والے نئے حصوں یا گندے تہ خانوں میں رکھا جا رہا ہے۔ روسی قانون کے تحت ان میں سے بیشتر کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔