تل ابیب، 21 مئی (یواین آئی) اسرائیلی وزیر اعظم بنجامننیتن یاہو کے پیش رو ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ ہزاروں بے گناہ فلسطینی مارے جا رہے ہیں، اور بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ جنگ بے مقصد ہے ، اس کے ذریعے کوئی ایسا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا جو مغویوں کی جان بچا سکے ۔اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر گولان کی جانب سے اپنی ہی ریاست پر سخت تنقید اور بچوں کے قتل کو “مشغلہ” قرار دینے کے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو ایک اور کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ اس بار یہ تنقید ان کے پیش رو ایہود اولمرٹ کی طرف سے سامنے آئی، جنھوں نے کہا کہ اسرائیل جو کچھ اس وقت غزہ میں کر رہا ہے ، وہ جنگی جرائم کے بہت قریب ہے ۔اولمرٹ نے برطانوی نشریاتی ادارے “بی بی سی” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہزاروں بے گناہ فلسطینی مارے جا رہے ہیں، اور بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ جنگ بے مقصد ہے ، اس کے ذریعہ کوئی ایسا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا جو مغویوں کی جان بچا سکے ۔انھوں نے کہا کہ “ہر زاویے سے دیکھا جائے تو یہ عمل نہایت قابلِ نفرت اور غصہ دلانے والا ہے ۔