ہلدی بورڈ کے قیام اور ایم پی اروند سے استعفی کا مطالبہ

   

نظام آباد میں کسان تنظیموں کی جانب سے بی جے پی کا انتخابی منشور نذرِ آتش

نظام آباد :کسان تنظیموں سے وابستہ قائدین اور کسانوں نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو نذرآتش کرتے ہوئے ہلدی بورڈ کے قیا م اور رکن پارلیمنٹ نظام آباد اروند سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ۔ تفصیلات کے بموجب تمل ناڈو انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے تمل ناڈو م میں ہلدی بورڈ کا قیام کا اعلان کیا ہے جبکہ تلنگانہ کے نظام آباد ضلع میں ہلدی بورڈ قائم کرنے کا بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اروند نے پارلیمانی انتخابات میں بانڈ پیپر تحریری طور پر وعدہ کیا تھا اور انتخابات کے بعد اس سے انحرف کرنے پر ٹی آرایس کے راجیہ سبھا کے رکن سریش ریڈی راجیہ سبھا میں اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اتم کمارریڈی ، صدر پردیش کانگریس کے لوک سبھا میں سوال کرنے پر حکومت نے واضح طور پر جواب دیتے ہوئے ہلدی بورڈ کا قیام نا ممکن قرار دیا تھا لیکن اب تمل ناڈو انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے تملناڈو میں ہلدی بورڈ کے قیام اعلان کیا ۔ ہلدی کے کسان نوی ریڈی ، سرینواس ریڈی ، ملنا ، اجے و دیگر قائدین نے آرمور میں ایک ریالی نکالی اور بی جے پی کے انتخابی منشور کو نذرآتش کیا اور رکن پارلیمنٹ اروند سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ۔ نوید ریڈی ، سرینواس ریڈی و دیگر کسانوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ لوک سبھا کے انتخابات کے موقع پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اروند نے نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا اور دو سال کا وقفہ گذر نے کے بعد ابھی تک ہلدی بورڈ قائم نہیں کیا ۔ راجیہ سبھا میں سریش ریڈی ، لو ک سبھا میں اتم کمارریڈی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں حکومت نے ہلدی بورڈ کا قیام نا ممکن قرار دیا تھا جبکہ نظام آباد میں ہلدی بورڈ کا قیام نا ممکن تو تملناڈو میں کس طرح ممکن ہوسکتا ہے نظام آباد ضلع میں ایک لاکھ سے زائد ایکر پر ہلدی کی کاشت کی جاتی ہے جبکہ تملناڈو میں 30 ہزار ایکر پر ہلدی کی کاشت کی جاتی ہے اور یہاں پر ہلدی بورڈ کا قیام کس طرح ممکن ہوسکتا ہے یہ صرف انتخابی وعدہ ہے عوام کو گمراہ کرنا بی جے پی کی عادت ہے رکن پارلیمنٹ نظام آباد اروند ہلدی بورڈ کے قیام میں اور ہلدی کی اقل ترین قیمت کی فراہمی میں ناکام ہوئے ہیں ۔ 6 ہزار روپئے فی کنٹل کی بولی حاصل ہونے پر رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند ان کی کوشش کے نتیجہ میں ہلدی کی قیمت میں اضافہ ہوا کہے کر عوام کو گمراہ کررہے ہیں جبکہ یہ قیمت ایک دو دن سے زیادہ برقرار نہیں رہے جبکہ کسان 10 ہزار روپئے فی کنٹل ہلدی اقل ترین قیمت کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکومت اقل ترین قیمت کی ادائیگی میں ناکام ہوئی ہے ۔ ان قائدین نے ہلدی بورڈ کے قیام میں رکن پارلیمنٹ کی ناکامی پر وعدہ کے مطابق فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ۔