ہلدی کی اقل ترین قیمت کی عدم ادائیگی پر کسانوں کا احتجاج

   

ناراض کسانوں نے نظام آباد مارکٹ یارڈ کا گھیراؤ کیا
نظام آباد: 19/ فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ہلدی کی اقل ترین قیمت کی عدم ادائیگی پر ہلدی کے کسانوں نے مارکیٹ میں زبردست احتجاج کرتے ہوئے تاجروں اور عہدیداروں کی ملی بھگت کے باعث کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہلدی کی قیمت میں کمی اور خریداری میں مختلف رکاوٹیں کھڑی کرنے پر ناراض کسانوں نے نظام آباد مارکیٹ یارڈ کا گھیراؤ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تاجر، حکام اور مارکیٹ کمیٹی آپس میں ملی بھگت کرکے کسانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔کسانوں نے سوال کیا کہ ہلدی کی خریداری کا سیزن شروع ہوئے دو ماہ ہونے کے باوجود بھی اب تک ڈائریکٹ پرچیزنگ سنٹر (براہِ راست خریداری مرکز) کیوں نہیں قائم کیا گیا؟ انہوں نے الزام لگایا کہ تاجر آپس میں سازباز کرکے قیمتوں کو کم کر رہے ہیں۔ کئی کسانوں نے شکایت کی کہ وہ ہلدی کو مارکیٹ میں لے کر آئے ایک ہفتہ گزر چکا ہے، لیکن اب تک کسی نے خریداری نہیں کی۔کسانوں کا کہنا تھا کہ مارکیٹ یارڈ میں جو قیمت چل رہی ہے۔ دلال اس سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں۔ کسانوں نے نظام آباد مارکیٹ یارڈ کی سکریٹری اپرنا کو گھیر لیا اور سوال کیا کہ مارکیٹ میں ہلدی کیوں نہیں خریدی جا رہی کسانوں نے کہا کہ ہلدی بورڈ کے قائم کے بعداچھی قیمت کی امید تھی، مگر مایوسی کا سامنا کرنا پڑاایک کسان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہماری ہلدی مارکیٹ میں آئے ایک ہفتہ ہو چکا ہے۔ پہلے دو دن میں ہی خریداری مکمل ہو جاتی تھی مگر اس بار ناانصافی ہو رہی ہے۔ تاجر قیمت نہیں بڑھا رہے۔ نریش ریڈی، پڑکل، نظام آباد نے بتایا کہ جو دام لگایا جا رہا ہے اس سے خرچ بھی پورا نہیں ہو رہا ایک اور کسان نے شکایت کی کہ نو مہینے کی محنت کے بعد جب وہ ہلدی کو مارکیٹ میں لے کر آئے، تو تاجروں نے یہ کہہ کر خریدنے سے انکار کر دیا کہ اس کی کوالٹی اچھی نہیں ہے۔ کسانوں نے کہا کہ اچھی ہلدی ہونے کے باوجود مناسب قیمت نہیں دی جا رہی اور کم از کم اخراجات بھی پورے نہیں ہو رہے۔